فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہوکر بے حَیا منھ سے روزے دار ملازموں سے کام لے، اور نماز روزے کی وجہ سے اگر تَعمِیل میں کچھ تَساہُل ہوتو برسنے لگے؛ ﴿وَسَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا أَيَّ مُنْقَلَبٍ یَّنْقَلِبُوْنَ﴾ (ترجَمہ:) اور عَن قَریب ظالم لوگوں کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کیسی(مصیبت) کی جگہ لوٹ کر جائیںگے، (مراد جہنَّم ہے)۔ اِس کے بعد نبیٔ کریم ﷺنے رمَضانُ المبارک میں چار چیزوں کی کثرت کا حکم فرمایا: اوَّل: کلمۂ شہادت، احادیث میں اِس کو اَفضلُ الذِّکر ارشاد فرمایا ہے، مشکوٰۃ میں بروایتِ ابو سعید خُدری ص نقل کیاہے کہ: حضرت موسیٰ ںنے ایک مرتبہ اللہد کی بارگاہ میں عرض کیا کہ: یااللہ! تُو مجھے کوئی ایسی دعا بتلادے کہ اُس کے ساتھ مَیں تجھے یاد کیاکروں اور دعا کیا کروں، وہاں سے لَاإِلٰہَ إِلَّا اللہُ ارشاد ہوا، حضرت موسیٰں نے عرض کیا کہ: یہ کلمہ تو تیرے سارے ہی بندے کہتے ہیں، مَیںتو کوئی دعا یا ذکرِ مخصوص چاہتاہوں، وہاں سے ارشاد ہوا کہ: اے موسیٰ! اگر ساتوں آسمان اور اُن کے آباد کرنے والے میرے سِوا یعنی ملائکہ اور ساتوں زمین ایک پلڑے میں رکھ دیے جاویں، اور دوسرے میں کلمۂ طیبہ رکھ دیا جاوے تو وہی جھک جائے گا۔ایک حدیث میں وارد ہواہے کہ: جو شخص اخلاص سے اِس کلمے کو پڑھے آسمان کے دروازے اُس کے لیے فوراً کھل جاتے ہیں، اور عرش تک پہنچنے میں کسی قِسم کی رَوک نہیں ہوتی بہ شرطے کہ کہنے والا کَبائِر سے بچے۔ عادتُ اللہ اِسی طرح جاری ہے کہ، ضرورتِ عامَّہ کی چیز کو کثرت سے مَرحَمَت فرماتے ہیں، دنیا میں غور کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ جو چیز جس قدر ضرورت کی ہوتی ہے اُتنی ہی عام ہو تی ہے، مثلاًپانی ہے، کہ عام ضرورت کی چیز ہے، حقتَعَالیٰ شَانُہٗکی بے پایاں رحمت نے اُس کو کس قدر عام کر رکھاہے، اور کِیمیاجیسی لَغو اور بے کار چیز کو عَنقا کردیاہے، اِسی طرح کلمۂ طیبہ اَفضلُ الذِّکر ہے، مُتعَدِّد احادیث سے اُس کی تمام اَذکار پر اَفضَلِیَّت معلوم ہوتی ہے، اُس کو سب سے عام کر رکھا ہے کہ کوئی محروم نہ رہے، پھر بھی اگر کوئی محروم رہے تو اُس کی بدبختی ہے۔ بِالجُملہ بہت سی احادیث اِس کی فضیلت میں وَارِد ہوئی ہے جن کو اِختصاراً تَرک کیا جاتا ہے۔ دوسری چیز جس کی کثرت کرنے کو حدیثِ بالامیں ارشاد فرمایا گیا وہ اِستِغفار ہے، احادیث میں اِستغفار کی بھی بہت ہی فضیلت وارد ہوئی ہے: ایک حدیث میں وارد ہواہے کہ: جو شخص استغفار کی کثرت رکھتاہے حق تَعَالیٰ شَانُہٗہرتنگی میں اُس کے لیے راستہ نکال دیتے ہیں، اور ہر غم سے نجات نصیب فرماتے ہیں، اور ایسی طرح روزی پہنچاتے ہیں کہ اُس کو گمان بھی نہیں ہوتا۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: آدمی گنہگار تو ہوتاہی ہے، بہترین گنہگار وہ ہے جو