فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
وہ اللہ تعالیٰ کی یاد کرنے والوں کی مجلس ہے، اور جب تُو تنہا ہُوا کرے تو اپنے کو اللہ تعالیٰ کی یاد سے رَطبُ اللِّسان رکھاکر۔ اِس کی تحقیق بہت ضروری ہے کہ، اہلُ اللہ کون لوگ ہیں؟ اہلُ اللہ کی پہچان اِتِّباعِ سنت ہے، کہ حق سُبْحَانَہٗ وَتَقَدُّسْ نے اپنے محبوب نبیٔ کریم اکو اُمَّت کی ہدایت کے لیے نمونہ بناکر بھیجا ہے، اور اپنے کلامِ پاک میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿قُلْ إنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِي یُحْبِبْکُمُ اللہُ وَیَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ، وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ ترجَمہ: آپ فرمادیجیے کہ اگر تم خدائے تعالیٰ سے محبت رکھتے ہو تو تم لوگ میرا اتِّباع کرو، خدا تعالیٰ تم سے محبت کرنے لگیںگے اور تمھارے سب گناہوں کو مُعاف کردیںگے، اور اللہ تعالیٰ غَفُورٌ رَّحِیْم ہے۔ (بیانُ القرآن) لِہٰذا جو شخص نبیٔ کریم ﷺکا کامِل مُتَّبِع ہو وہ حقیقتاً اللہ والا ہے، اور جو شخص اتِّباعِ سنت سے جس قدر دُور ہو وہ قُربِ الٰہی سے اِسی قدر دُور ہے۔ مُفسِّرین نے لکھا ہے کہ: جو شخص اللہ تعالیٰ سے محبت کا دعویٰ کرے اور سنتِ رسول ﷺ کی مُخالَفت کرے وہ جھوٹا ہے؛ اِس لیے کہ قاعدۂ محبت اور قانونِ عشق ہے کہ، جس سے کسی کو محبت ہوتی ہے اُس کے گھر سے، دَر و دیوار سے، صَحن سے، باغ سے؛ حتیٰ کہ اُس کے کُتے سے، اُس کے گدھے سے محبت ہوتی ہے: أَمُرُّ عَلَی الدِّیَارِ دِیَارِ لَیْلیٰ ء أُقَبِّلُ ذَا الْجِدَارَ وَذَاالْجِدَارَا وَمَا حُبُّ الدِّیَارِ شَغَفَنْ قَلْبِيْ ء وَلٰکِنْ حُبَّ مَنْ سَکَنَ الدِّیَارَا ترجَمہ: کہتا ہے کہ: مَیں لَیلیٰ کے شہر پر گزرتا ہوں تو اِس دیوار کو اور اُس دیوار کوپیار کرتا ہوں، کچھ شہروں کی محبت نے میرے دل کو فَریفتہ نہیں کیا ہے؛ بلکہ اُن لوگوں کی محبت کی کارفرمائی ہے جوشہروں کے رہنے والے ہیں۔ دوسرا شاعر کہتاہے: تَعْصِيْ الإِلٰہَ وَأنْتَ تُظْهِرُ حُبَّہٗ ء وَهٰذَا لَعُمْرِي فِيْ الْفِعَالِ بَدِیْعُ لَوْکَانَ حُبُّکَ صَادِقاً لَأَطَعْتَہٗ ء إنَّ الْمُحِبَّ لِمَنْ یُّحِبُّ مُطِیْعُ ترجَمہ:تُو اللہ کی محبت کا دعویٰ کرتا ہے اور اُس کی نافرمانی کرتا ہے، اگر تُو