فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ترجَمہ:(۲۰ تا۲۲):یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ اُس سے پاک اور بہت زیادہ بلند مرتبہ ہیں۔ تمام ساتوں آسمان اور زمین اور جتنے (آدمی اور فرشتے اور جن )اُن کے درمیان میں ہیں سب کے سب اُس کی تسبیح کرتے ہیں، (اور یہی نہیں، بلکہ)کوئی چیز بھی (جان دار ہو یابے جان)ایسی نہیں جو اُس کی تعریف کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو؛ لیکن تم لوگ اُن کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو۔ (۲۳) قُلْ سُبْحَانَ رَبِّیْ هَلْ کُنتُ إَلَّا بَشَراً رَّسُولًا.[الإسراء،ع:۱۰] ترجَمہ:(آپ اِن لَغو مُطالَبوں کے جواب میں جو وہ کرتے ہیں)کہہ دیجیے کہ: سبحان اللہ! مَیں تو ایک آدمی ہوں، رسول ہوں،(خدا نہیں ہوں کہ جو چاہے کروں)۔ (۲۴) وَیَقُولُونَ سُبْحٰنَ رَبِّنَا إِن کَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُولًا. [الإسراء، ع:۱۲] ترجَمہ:(اِن عُلَما پر جب قرآن شریف پڑھاجاتا ہے تو وہ ٹھوڑیوں کے بَل سجدے میں گِرجاتے ہیں)،اور کہتے ہیں کہ: ہمارا رب پاک ہے، بے شک اُس کا وعدہ ضرور پورا ہونے والا ہے۔ (۲۵) فَخَرَجَ عَلیٰ قَوْمِہٖ مِنَ الْمِحْرَابِ، فَأَوْحیٰ إِلَیْہِمْ أَن سَبِّحُوا بُکْرَۃً وَعَشِیًّا. [مریم، ع:۱] ترجَمہ:پس (حضرت زکریا عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ)حُجرے میں سے باہر تشریف لائے، اور اپنی قوم کو اِشارہ فرمایا کہ: تم لوگ صبح اورشام خدا کی تسبیح کیا کرو۔ (۲۶) مَا کَانَ لِلّٰہِ أَن یَتَّخِذَ مِن وَلَدٍ سُبْحٰنَہٗ.[مریم، ع:۲] ترجَمہ:اللہ جَلَّ شَانُہٗکی یہ شان (ہی)نہیں کہ وہ اولاد اختیار کرے، وہ اِن سب قِصَّوں سے پاک ہے۔ (۲۷) وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا، وَمِنْ آنَاء اللَّیْلِ فَسَبِّحْ وَأَطْرَافَ النَّهَارِ لَعَلَّکَ تَرْضَی. [طٰہٰ، ع:۸] ترجَمہ:(محمدﷺ! آپ اُن لوگوں کی نامناسب باتوں پر صبر کیجیے)اور اپنے رب کی حمد (وثنا) کے ساتھ تسبیح کرتے رہا کیجیے آفتاب نکلنے سے پہلے اور غروب سے پہلے، اور رات کے اوقات میں تسبیح کیا کیجیے، اور دن کے اوَّل وآخر میں؛ تاکہ آپ (اُس ثواب اور بے اِنتِہا بدلے پر جو اِن کے مُقابلے میں ملنے والا ہے، بے حد) خوش ہوجائیں۔ (۲۸) یُسَبِّحُونَ اللَّیْلَ وَالنَّهَارَ لَا یَفْتُرُونَ. [الأنبیاء، ع:۲] ترجَمہ:(اللہ کے مقبول بندے اُس کی عبادت سے تھکتے نہیں)، شب وروز اللہ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں،کسی وقت بھی مَوقُوف نہیں کرتے۔ (۲۹) فَسُبْحَانَ اللہِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُونَ.[الأنبیاء، ع:۲] ترجَمہ:اللہ تعالیٰ -جو کہ مالک ہے عرش کا-اِن سب اُمور سے پاک ہے جو یہ لوگ بیان کرتے ہیں(کہ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ اُس کے شریک ہیں یا اُس کی اولاد ہے)۔ (۳۰) وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَداً سُبْحٰنَہٗ. [الأنبیاء،ع:۲] ترجَمہ:(یہ کافر لوگ)یہ کہتے ہیں کہ:(نَعُوْذُبِاللّٰہِ)رحمن نے (یعنی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو) اولاد بنایا ہے، اُس کی ذات اِس سے پاک ہے۔ (۳۱) وَسَخَّرْنَا مَعَ دَاوٗدَ الْجِبَالَ یُسَبِّحْنَ وَالطَّیْرَ. [الأنبیاء، ع:۶] ترجَمہ:ہم نے پہاڑوں کو داؤد (عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ)کے تابع کردیا تھا کہ اُن کی