فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
لوگ جواپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں، یہی لوگ ہیں جن کا جنتوں میں اِکرام کیاجائے گا۔ اِن کے عِلاوہ اَور بھی بہت سی آیات ہیں جن میں نمازکاحکم اورنمازیوں کے فضائل، اُن کے اِعزاز واِکرام ذکر فرمائے گئے ہیں، اورحقیقت میں نماز ایسی ہی دولت ہے، اِسی وجہ سے دوجہاں کے سردار، فَخرِرُسُل حضورﷺ کاارشاد ہے کہ: میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں ہے۔ اِسی وجہ سے حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ دعافرماتے ہیں: ﴿رَبِّ اجْعَلْنِيْ مُقِیْمَ الصَّلوٰۃِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِيْ،رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآئِ﴾:اے رب! مجھ کونماز کاخاص اِہتِمام کرنے والا بنا دے، اورمیری اولاد میں سے بھی ایسے لوگ پیدا فرما جو اِہتِمام کرنے والے ہوں، اے ہمارے رب! میری یہ دعا قبول فرمالے۔ اللہ کاایک پیارا نبی جس کوخَلِیل ہونے کابھی فخر ہے، وہ نماز کی پابندی اور اِہتِمام کواللہ ہی سے مانگتا ہے۔ خود حق سُبْحَانَہُ وَتَقَدُّسْ اپنے محبوب سَیِّدُالمُرسَلین ﷺ کوحکم فرماتے ہیں: ﴿وَأْمُرْ أَهْلَکَ بِالصَّلوٰۃِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْهَا، لَانَسْئَلُکَ رِزْقاً، نَّحْنُ نَرْزُقُکَ، وَالْعَاقِبَۃُ لِلتَّقْویٰ﴾ (پ؍۱۶ع؍۱۶) اپنے گھروالوں کو نماز کاحکم کرتے رہیے اور خود بھی اِس کااِہتِمام کیجیے، ہم آپ سے روزی (کَموانا) نہیں چاہتے، روزی توآپ کوہم دیںگے، اوربہترین انجام تو پرہیزگاری کاہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ: جب نبیٔ اکرم ﷺکو کچھ تنگی وغیرہ پیش آتی توگھروالوں کونماز کا حکم فرماتے، اوریہ آیت تلاوت فرماتے، اور یہی انبیاء عَلَیْهِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ کابھی معمول نقل کیا گیا، کہ جب بھی اُن حضرات کوکوئی دِقَّتپیش آتی تونماز میں مشغول ہوجاتے؛ مگر ہم لوگ اِس اہم چیز سے ایسے غافل اوربے نیاز ہیں کہ اِسلام اورمسلمانی کے لمبے لمبے دعووں کے باوجود بھی اِدھر مُتوجَّہ نہیں ہوتے؛ بلکہ اگر کوئی بُلانے والا، کہنے والا کھڑاہوتا ہے تواُس پر فِقرے کَستے ہیں، اُس کی مُخالَفت کرتے ہیں؛ مگر کسی کا کیا نقصان ہے! اپناہی کچھ کھوتے ہیں، اور جو لوگ نماز پڑھتے بھی ہیں اُن میں سے بھی اکثر ایسی پڑھتے ہیں جس کونماز کے ساتھ مذاق سے اگر تعبیر کیاجائے توبے جا نہیں، کہ اکثر اَرکان بھی پورے طور سے ادا نہیںکرتے، خشوع خُضوع کا تو کیا ذکرہے! حالاںکہ نبیٔ اکرم ﷺ کانمونہ سامنے ہے، وہ ہرکام خود کرکے دِکھلا گئے، صحابۂ کرام ث کے کارنامے بھی سامنے ہیں، اُن کااِتِّباع کرناچاہیے۔ دِقَّت: پریشانی۔ فِقرے: جملے۔ اِتِّباع: پیروی۔ اِعادے: دوہرانے۔ سبز: ہرا۔ نوعمر: نوجوان۔ مُناجات: دعا۔ صحابۂ کرام ث کے چندقِصَّے نمونے کے طور پر اپنے رسالہ ’’حکایاتِ صحابہ‘‘ میںلکھ چکاہوں، یہاں اُن کے اِعادے کی ضرورت نہیں؛ البتہ اِس رسالے میں چندحکایات صوفیاء کی نقل کرنے کے بعد چندارشادات نبیٔ اکرم ﷺکے