فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہے، جہنَّم کی آگ کے لیے آڑ ہے، اعمال کی ترازو کا بوجھ ہے، پُل صِراط پر جلدی سے گزارنے والی ہے، جنت کی کُنجی ہے۔(تنبیہ الغافلین، ۱:۲۹۸) حافظ ابنِ حجرؒ نے ’’مُنَبِّہات‘‘ میں حضرت عثمان غنی صسے نقل کیاہے کہ: جو شخص نماز کی مُحافَظت کرے، اوقات کی پابندی کے ساتھ اِس کا اِہتِمام کرے، حق تَعَالیٰ شَانُہٗ نوچیزوں کے ساتھ اُس کااِکرام فرماتے ہیں: اوَّل یہ کہ اُس کوخود محبوب رکھتے ہیں۔ دوسرے، تندرستی عطا فرماتے ہیں۔ تیسرے، فرشتے اُس کی حفاظت فرماتے ہیں۔ چوتھے، اُس کے گھر میں برکت عطا فرماتے ہیں۔ پانچویں، اُس کے چہرے پرصُلَحا کے اَنوار ظاہرہوتے ہیں۔ چھٹے، اُس کا دل نرم فرماتے ہیں۔ ساتویں، وہ پل صراط پر بجلی کی طرح سے گزرجائے گا۔ آٹھویں، جہنَّم سے نجات فرمادیتے ہیں۔ نویں، جنت میں ایسے لوگوں کاپڑوس نصیب ہوگا جن کے بارے میں ﴿لَاخَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَاہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ الآیۃ وارد ہے، یعنی: قِیامت میں نہ اُن کو کوئی خوف ہوگا نہ وہ غمگین ہوںگے۔(منبہات، ص: ۷۳) حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ: نماز دِین کاستون ہے اور اِس میں دس خوبیاں ہیں: چہرے کی رونق ہے، دل کا نور ہے، بدن کی راحت اور تندرستی کا سبب ہے، قبر کا اُنس ہے، اللہ کی رحمت اُترنے کا ذریعہ ہے، آسمان کی کُنجی ہے، اعمال ناموں کی ترازو کا وَزن ہے (کہ اِس سے نیک اعمال کا پَلڑا بھاری ہوجاتا ہے)، اللہ کی رَضا کا سبب ہے، جنت کی قیمت ہے، اور دوزخ کی آڑ ہے؛ جس شخص نے اِس کوقائم کیا اُس نے دِین کوقائم رکھا، اور جس نے اِس کو چھوڑا اُس نے دِین کو گِرا دیا۔(منبہات، ص: ۔۔۔۔) ایک حدیث میں وارد ہواہے کہ: گھر میں نماز پڑھنا نور ہے، نماز سے اپنے گھروں کو مُنوَّر کیاکرو۔ (جامع الصغیر۔۔۔۔۔) اور یہ تومشہور حدیث ہے کہ، میری اُمَّت قِیامت کے دن وُضو اور سجدے کی وجہ سے روشن ہاتھ پاؤں والی روشن چہرے والی ہوگی، اِسی علامت سے دوسری اُمَّتوں سے پہچانی جائے گی۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: جب آسمان سے کوئی بَلا، آفت نازل ہوتی ہے تو مسجد کے آباد کرنے والوں سے ہٹالی جاتی ہے۔ (جامع الصغیر۔۔۔۔۔) مُتعدِّد احادیث میں آیا ہے کہ، اللہ تعالیٰ نے جہنَّم پر حرام کردیا ہے کہ سجدے کے نشان کو جَلائے، (یعنی: اگراپنے اعمالِ بد کی وجہ سے وہ جہنَّم میں داخل بھی ہوگا، تو سجدے کا نشان جس جگہ ہوگا اُس پر آگ کا اثر نہ ہوسکے گا۔) ایک حدیث میں ہے کہ، نماز شیطان کامنھ کالاکرتی ہے، اور صدقہ اُس کی کمرتوڑ دیتا ہے۔(الجامع الصغیر۔۔۔۔۔۔) ایک جگہ ارشاد ہے کہ، نمازشفاء ہے۔ (جامع الصغیر۔۔۔۔) دوسری جگہ اِس کے مُتعلِّق ایک قِصَّہ نقل کیا کہ: حضرت ابوہریرہ صایک