فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
میں فاتحہ کے بعدسورۂ مُلک پڑھے، اور جب التحیات سے فارغ ہوجاوے تو اوَّل حق تَعَالیٰ شَانُہٗ کی خوب حَمدوثنا کر، اِس کے بعد تمام انبیاء پر دُرود بھیج، اِس کے بعد تمام مؤمنین کے لیے اور اُن مسلمان بھائیوں کے لیے جو تجھ سے پہلے مرچکے ہیں استغفار کر، اور اُس کے بعد یہ دعا پڑھو۔ [حاشیہ؍۱: ترتیبِ قرآنی میں یہ سورۃ پہلی دونوں سورتوں سے مُقدَّم ہے؛ مگر اوَّل تو نوافل میں فُقَہانے اِس قسم کی گنجائش فرمائی ہے۔ دوسرے، نوافل کا ہر شُفعہ مستقل نماز کا حکم رکھتا ہے،اور اِس شفعے کی دونوں صورتیں آپس میں مُرتَّب ہیں؛ اِس لیے کوئی کَراہَت نہیں۔ (کذا في الکوکب الدري وہامشہ) فائدہ: دعا آگے آرہی ہے، اُس کے ذکر سے قَبل مناسب ہے کہ حمدوثنا وغیرہ -جن کا حضورﷺنے حکم فرمایا ہے- دوسری روایات سے -جن کو شروع ’’حِصن‘‘ اور ’’مُناجاتِ مقبول‘‘ وغیرہ میں نقل کیا ہے- مختصر طور پر ایک ایک دعا نقل کردی جاوے؛ تاکہ جو لوگ اپنے طور سے نہیں پڑھ سکتے وہ اِس کو پڑھیں، اور جو حضرات خود پڑھ سکتے ہوں وہ اِس پر قناعت نہ کریں؛ بلکہ حمدوصلاۃ کو بہت اچھی طرح سے مُبالَغے سے پڑھیں۔ دعا یہ ہے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِینَ عَدَدَ خَلقِہٖ، وَرِضَا نَفسِہٖ، وَزِنَۃَ عَرشِہٖ، وَمِدَادَ کَلِمَاتِہٖ. اَللّٰهُمَّ لَاأُحصِيْ ثَنَاءً عَلَیكَ، أَنتَ کَمَا أَثْنَیْتَ عَلیٰ نَفسِكَ. اَللّٰهُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِكْ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِنِ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ الهَاشِمِيِّ، وَعَلیٰ اٰلِہٖ وَأَصحَابِہِ البَرَرَۃِ الکِرَامِ، وَعَلیٰ سَائِرِ الأَنبِیَاءِ وَالمُرسَلِینَ، وَالمَلٰئِکَۃِ المُقَرَّبِینَ. رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلإِخْوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإِیمَانِ، وَلَاتَجعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوا، رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِیمٌ. اَللّٰهُمَّ اغفِرْلِي، وَلِوَالِدَيَّ، وَلِجَمِیعِ المُؤْمِنِیْنَ وَالمُؤْمِنَاتِ، وَالمُسْلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِ؛ إنَّكَ سَمِیعٌ مُّجِیبُ الدَّعوَاتِ. ترجَمہ: تمام تعریف جہانوں کے پروردگار کے لیے ہے، ایسی تعریف جو اُس کی مخلوقات کے اعداد کے برابر ہو، اُس کی مرضی کے مُوافِق ہو، اُس کے عرش کے وزن کے برابر ہو، اُس کے کلمات کی سیاہیوں کے برابر ہو۔ اے اللہ! مَیں تیری تعریف کا اِحاطہ نہیں کرسکتا، تُو ایسا ہی ہے جیساکہ تُونے اپنی تعریف خود بیان کی۔ اے اللہ! ہمارے سردار: نبیٔ اُمِّی اورہاشمی پر دُرود وسلام اور برکات نازل فرما، اور تمام نبیوں اور رسولوں اور ملائکۂ مُقرَّبین پر بھی۔ اے ہمارے رب! ہماری اور ہم سے پہلے مسلمانوں کی مغفرت فرما، اور ہمارے دلوں میں مؤمنین کی طرف سے کینہ پیدا نہ کر، اے ہمارے رب! تُو مہربان اور رحیم ہے۔ اے اِلٰہَ العالَمین! میری اور میرے والدین کی اور تمام مؤمنین اور مسلمانوں کی مغفرت فرما، بے شک تُو دعاؤں کو سننے والا اور قبول کرنے والا ہے۔ اِحاطہ: شمار۔ اِس کے بعد وہ دعا پڑھے جو حضورِ اقدس ﷺ نے حدیثِ بالا میں حضرت علی ص کو تعلیم فرمائی، اور وہ یہ ہے: اللّٰهُمَّ ارْحَمْنِيْ بِتَرْكِ المَعَاصِيْ أَبَدًا مَّا أَبْقَیْتَنِيْ، وَارْحَمْنِيْ أَنْ أَتَکَلَّفَ مَا لَا یَعْنِیْنِيْ، وَارْزُقْنِيْ حُسْنَ النَّظَرِ فِيْ مَا یُرْضِیْكَ عَنِّيْ. اللّٰهُمَّ بَدِیْعَ السَّمٰوٰتِ وَالأَرْضِ، ذَاالجَلَالِ وَالإِکْرَامِ، وَالعِزَّۃِ الَّتِيْ لَاتُرَامُ، أَسْئَلُكَ یَا اللہُ یَارَحْمٰنُ