فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
پرآمادہ نہیں تھے؛ اِس لیے اُن سب کُفَّارنے مل کرایک مُعاہَدہ کیاکہ: سارے بنوہاشم اوربنومُطّلِب کا بائیکاٹ کیاجائے، نہ اُن کو کوئی شخص اپنے پاس بیٹھنے دے، نہ اُن سے کوئی خریدوفروخت کرے، نہ بات چیت کرے، نہ اُن کے گھر جائے، نہ اُن کو اپنے گھر میںآنے دے، اوراُس وقت تک صلح نہ کی جائے جب تک کہ وہ حضور ﷺ کوقتل کے لیے حوالے نہ کردیں۔ یہ معاہَدہ زبانی ہی گفتگوپرختم نہیں ہوا؛ بلکہ یکم محرم سَن ۷؍ نبوی کو ایک مُعاہَدہ تحریری لکھ کر بیت اللہ میں لَٹکایاگیا؛ تاکہ ہرشخص اُس کااحترام کرے، اور اُس کوپورا کرنے کی کوشش کرے، اوراِس مُعاہَدے کی وجہ سے تین برس تک یہ سب حضرات دو پہاڑیوں کے درمیان ایک گھاٹی میں نظربند رہے، کہ نہ کوئی اُن سے مل سکتاتھا، نہ یہ کسی سے مل سکتے تھے، نہ مکہ کے کسی آدمی سے کوئی چیزخرید سکتے تھے، نہ باہر کے آنے والے تاوان: جرمانہ۔ جَتھے: جماعت۔ آمادہ: رضامند۔ مُعاہَدہ: آپس میں قول وقرار۔ بائیکاٹ: قطع تعلق۔ نظربند: قید۔ کسی تاجرسے مل سکتے تھے، اگرکوئی شخص باہر نکلتاتھا تو پیٹا جاتا، اور کسی سے ضرورت کا اِظہار کرتا تو صاف جواب پاتا، معمولی سا سامان غَلَّہ وغیرہ جو اُن لوگوں کے پاس تھا وہ کہاں تک کام دیتا؟ آخر فاقوں پرفاقے گزرنے لگے، اور عورتیں اور بچے بھوک سے بے تاب ہوکر روتے اورچِلّاتے، اوراُن کے اَعِزّہ کو اپنی بھوک اور تکالیف سے زیادہ اِن بچوں کی تکالیف ستاتیں؛ آخر تین برس کے بعد اللہ کے فضل سے وہ صَحیفہ دِیمک کی نذر ہوا اوراُن حضرات کی یہ مصیبت دُور ہوئی۔ تین برس کازمانہ ایسی سخت بائیکاٹ اورنظربندی میں گزرا، اور ایسی حالت میں اُن حضرات پرکیا کیا مشقتیں گزری ہوںگی وہ ظاہر ہے؛ لیکن اِس کے باوجود صحابۂ کرام ث نہایت ثابت قدمی کے ساتھ اپنے دِین پر جَمے رہے؛ بلکہ اِس کی اِشاعت فرماتے رہے۔ (تاریخِ خمیس، ۱؍۲۸۸ تا۲۹۰) فائدہ:یہ تکالیف اورمشقتیں اُن لوگوں نے اُٹھائی ہیں جن کے آج ہم نام لیوا کہلاتے ہیں، اوراپنے کواُن کامُتّبِع بتلاتے ہیں اورسمجھتے ہیں، ہم لوگ ترقی کے باب میں صحابۂ کرام ث جیسی ترقیوں کے خواب دیکھتے ہیں؛ لیکن کسی وقت ذرا غور کرکے یہ بھی سوچنا چاہیے کہ اِن حضرات نے قربانیاں کتنی فرمائیں، اورہم نے دین کی خاطر، اسلام کی خاطر، مذہب کی خاطر کیا کیا؟ کامیابی ہمیشہ کوشش اورسعی کے مناسب ہوتی ہے، ہم لوگ چاہتے ہیں کہ عیش وآرام، بددینی اوردنیاطلبی میں کافروں کے دوْش بہ دوْش چلیں، اوراسلامی ترقی ہمارے ساتھ ہو، یہ کیسے ہوسکتا ہیـ!۔