فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
توپھر ایک رات کیا، سیکڑوں راتیں جاگی جاسکتی ہے: اُلفت میں برابر ہے وَفا ہو کہ جَفا ہو ء ہرچیز میں لَذَّت ہے اگر دل میں مَزا ہو آخرکوئی توبات تھی کہ نبیٔ کریم ﷺ باوجود ساری بَشارتوں اور وعدوں کے -جن کا آپ کو یقین تھا- پھر اِتنی لمبی نماز پڑھتے تھے کہ پاؤں وَرَم کرجاتے تھے، اُن ہی کے نام لیوا اور اُمَّتی آخر ہم بھی کہلاتے ہیں۔ ہاں! جن لوگوں نے اِن اُمور کی قدر کی وہ سب کچھ کرگئے، اور نمونہ بن کر اُمَّت کو دِکھلا گئے، کہنے والوں کو یہ موقع بھی نہیں رہا کہ: حضورﷺ کی حِرص کون کرسکتا ہے اور کس سے ہوسکتی ہے؟ دل میں سَما جانے کی بات ہے، کہ چاہنے والے کے لیے دودھ کی نہر پہاڑ سے کھودنی بھی مشکل نہیں ہوتی؛ مگر یہ بات کسی کی جوتیاں سیدھی کیے بغیر مشکل سے حاصل ہوتی ہے: تمنَّا دَردِ دل کی ہے تو کر خدمت فقیروں کی ء نہیں مِلتا یہ گوہر بادشاہوں کے خَزِینے میں آخر کیابات تھی کہ حضرت عمرصعشاء کی نماز کے بعد گھر میں تشریف لے جاتے اور صبح تک نماز میں گزار دیتے تھے۔ حضرت عثمان صدن بھر روزہ رکھتے اور رات بھر نماز میں گزار دیتے، صرف رات کے اوَّل حصے میں تھوڑا ساسوتے تھے، رات کی ایک ایک رکعت میں پورا قرآن پڑھ لیتے تھے۔ شرح اِحیاء میں اَبوطالب مَکِّیؒ سے نقل کیا ہے کہ: چالیس تابعین سے بہ طریقِ تواتُر یہ بات ثابت ہے کہ: وہ عشاء کے وُضوسے نمازِ صبح پڑھتے تھے۔ حضرت شَدَّادؒ رات کو لیٹتے اور تمام رات کَروَٹیں بدل کر صبح کردیتے، اورکہتے: یا اللہ! آگ کے ڈر نے میری نیند اُڑا دی۔ اور اَسود بن یزیدؒ رمَضان میں مغرب عشاء کے درمیان تھوڑی دیر سوتے اور بس۔ سعید بنُ المُسیِّبؒ کے مُتعلِّق مَنقُول ہے کہ: پچاس برس تک عشاء کے وضو سے صبح کی نماز پڑھی، صِلہ بن اَشیَمؒ رات بھر نمازپڑھتے اور صبح کو یہ دعا کرتے کہ: یا اللہ! مَیں اِس قابل تو نہیں ہوں کہ جنَّت مانگوں، صرف اِتنی درخواست ہے کہ: آگ سے بچا دیجیو۔ حضرت قَتادہ صتمام رمَضان تو ہر تین رات میں ایک ختم فرماتے؛ مگر عشرۂ اخیرہ میں ہر رات میں ایک قرآن شریف ختم کرتے۔ امام ابوحنیفہؒ کا چالیس سال تک عشاء کے وُضو سے صبح کی نماز پڑھنا اِتنا مشہور ومعروف ہے کہ، اِس سے اِنکار تاریخ کے اِعتماد کو ہٹاتا ہے، جب اُن سے پوچھاگیا کہ: آپ کو یہ قوَّت کس طرح حاصل ہوئی؟ تو اُنھوں نے فرمایا کہ: مَیں نے اللہ کے ناموں کے طُفیل ایک مخصوص طریق پر دُعا کی تھی۔ صرف دوپہر کو تھوڑی دیر سوتے اور