فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مشوروں میں البتہ خیروبرکت ہے)، اور جو شخص یہ کام (یعنی نیک اعمال کی ترغیب محض) اللہ کی رَضا کے واسطے کرے گا (نہ کہ لالچ یا شہرت کی غرض سے)،اُس کو ہم عنقریب اجرِ عظیم عطا فرمائیںگے۔ فائدہ:اِس آیت میں حق تَعَالیٰ شَانُہٗنے اَمر بِالمَعروف کرنے والوں کے لیے بڑے اجر کا وعدہ فرمایا ہے، اور جس اجر کو حق د بڑا فرمادیں اُس کی کیا اِنتہا ہوسکتی ہے؟۔ اِس آیتِ شریفہ کی تفسیر میں نبیٔ کریم ﷺ کا ارشادِ مبارک نقل کیا گیا ہے کہ: آدمی کا ہرکلام اُس پر بار ہے؛ مگر یہ کہ اَمر بِالمعروف اور نَہی عن المُنکر ہو، یا اللہ کا ذکر ہو۔ دوسری احادیث میں نبیٔ کریم ﷺ کا ارشاد ہے: کیا مَیں تم کو ایسی چیز نہ بتاؤں جو نفل نماز، روزہ، صدقہ؛ سب سے افضل ہو؟ صحابہ ث نے عرض کیا: ضرور ارشاد فرمائیے، حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’لوگوں میں مُصالَحت کرانا؛ کیوںکہ آپس کا بگاڑ نیکیوں کو اِس طرح صاف کردیتا ہے جیسا کہ اُسترہ بالوں کو اُڑا دیتا ہے‘‘۔ اَور بھی بہت سی نُصُوص میں لوگوں کے درمیان مُصالَحت کرانے کی تاکید فرمائی گئی ہے، اِس جگہ اُس کا ذکر مقصود نہیں، اِس جگہ اِس بات کا بیان کرنا مقصود ہے کہ: اَمر بِالمعروف میں یہ بھی داخل ہے کہ لوگوں میں مُصالَحت کی صورت جس طریق سے بھی پیدا ہوسکے اُس کا بھی ضرور اہتمام کیا جائے۔ فصل ثانی اِحاطہ: گھیرنا۔ مَقدِرَت: طاقت۔ بَرِیٔ الذِّمَّہ: ذمہ داری سے بَری۔ تعمیل:فرماں برداری۔ اَحمقوں: بے وَقوفوں۔ تجویز: فیصلہ۔ فَرِیق: جماعت۔ صُلَحا: نیک۔ خَباثَت: بُرائی۔ تجویز: مُتعیَّن۔ شیدائی: عاشق۔ شفیق مُربِّی: مہربان تربیت کرنے والا۔ تشخیص: مُتعیَّن۔ تَنزُّل: گِراوَٹ۔ نَشِست وبَرخاست: اُٹھنے بیٹھنے۔ مِن جُملہ: سب میں سے۔ مُنکَرات: بُری باتوں۔ عَلی الاِطلاق: مُطلق، بغیر شرط ۔ قطعاً: بالکل۔ دَست نگر: محتاج۔ مُجرِم: گنہ گار۔ محمود: پسندیدہ۔اَغلب: غالب گمان۔ مُداہِن: چاپلوسی کرنے والا۔ مَخفِی: پوشیدہ۔ مَضرَّت: نقصان۔بے اِلتفاتی: بے رُخی۔ کوتاہ نظر: تنگ نظر۔اِعانت: مدد۔ اِرتکاب: عمل۔روز افزُوں: دن بہ دن بڑھتی۔ مَعاصِی:گناہ۔ وَجاہت: دبدبہ۔ مُلوَّث: قُصور وار۔ تَبرِّی: براء ت۔ عارضی: وقتی۔ شَطرنج: ایک قِسم کا کھیل۔ تاش: پَتَّے۔مامور: حکم دیے گئے۔ ببِیں تَفاوُتِ رَہ اَز کُجاست تابکُجا: دیکھ کہ راستے کا فرق کہاں سے کہاں تک ہے؟۔ عَہدِی: …۔ سَعی:کوشش۔ تَندَہی: محنت۔ کوسوں: بہت۔ مُقدَّم: پہلے۔ پَرتَو: اثر۔ دَفع: دُور۔ اِستِخفَاف: ہلکا سمجھنا۔ تَقلِیل: کم کرنے۔ یکسُو: الگ۔ مُنکَرات: برائیوں۔ شُیُوع: پھیلاؤ۔ خَمیازہ: بدلہ۔ دَولت کَدے: مکان۔ مَبادا: ایسا نہ ہو۔ کلمات طیّبات: پاکیزہ جملے۔ تَسامُح: دَر گُزر۔ مُساہَلت: سُستی۔ مُضمَر: پوشیدہ۔ جَلِیلُ الْقَدر: بڑے درجے کے۔ مُسلَّط: مُقرَّر۔ بَرگُزِیدہ:نیک۔ تَنزُّلی: پَستی۔ ہَیبت ووَقعت: خوف اور عظمت۔ بہی خواہانِ قوم: قوم کی اَچھائی چاہنے والے۔ کوشاں: محنت کرنے والا۔ سَاعِی: کوشش کرنے والا۔ دِیگر اَقوام: دوسری قوموں۔ طالب: طلب کرنے والا۔ نَصَبُ العَین: مقصد۔ غَنِی:بے نیاز۔ تَفکُّرات: پریشانیوں۔ فَقر: محتاجی۔ زَعم: خیال۔ دَرپیش: سامنے۔ صَریح: صاف۔ تعمیل: عمل کرنا۔ حکم عُدولی: نافرمانی۔ جواب دَہی:جواب دینا۔ مُنہمِک: مشغول۔ اِستِغناء: بے پرواہی۔ مَأجُور: اجردیا گیا۔ رَہبانیت: دنیا سے بے تعلُّق ہوجانا۔ رَاسِخِین فِيْ العِلْم: علم کے ماہرین۔ حسبِ ذیل: نیچے کے مطابق۔ بقدرِ کِفایت: جتنی کافی ہوجائے۔ خِلقَت: پیدائش۔ صُحبَت: ساتھ رہنا۔ تحصیل: حاصل کرنے۔ اِنہِماک: پوری توجُّہ۔ مُغتَنم: قابلِ