فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہے،﴿وَإِن مِن شَيْئٍ إِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِہٖ﴾ قرآنِ پاک کی آیت ہے۔نبیٔ اکرم ﷺ کا ارشاد بہت سی احادیث میں وارد ہوا ہے کہ: شبِ معراج میں آسمانوں کی تسبیح حضورِ اقدس ﷺ نے خود سنی۔ ایک مرتبہ حضورﷺ کا ایسی جماعت پر گزر ہوا جو اپنے گھوڑوں اور اُونٹوں پرکھڑی ہوئی تھی، حضورﷺنے ارشاد فرمایا کہ: جانوروں کو منبر اور کرسیاں نہ بناؤ، بہت سے جانور سواروں سے بہتر اور اُن سے زیادہ اللہ کاذکر کرنے والے ہوتے ہیں۔(مسند احمد،۔۔۔۔۔۔حدیث:۱۵۶۲۹) حضرت ابن عباس ص فرماتے ہیں کہ: کھیتی بھی تسبیح کرتی ہے اور کھیتی والے کو اُس کاثواب ملتا ہے۔(دُرِّمنثورتحت الاٰیۃ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کتاب العظمۃ،۵؍۱۷۲۸حدیث:۱۱۹) ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺکی خدمت میں ایک پیالہ پیش کیاگیا جس میں ثَرید تھا، آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: یہ کھانا تسبیح کررہا ہے، کسی نے عرض کیا:آپ اِس کی تسبیح سمجھتے ہیں؟ حضورﷺنے ارشاد فرمایا: ہاں! سمجھتا ہوں، اِس کے بعد آپ ﷺنے ایک شخص سے فرمایا کہ: اِس کو فلاں شخص کے قریب کردو، وہ پیالہ اُن کے قریب کیا گیا تو اُنھوں نے بھی تسبیح سنی، اِس کے بعد پھر ایک تیسرے صاحب کے قریب اِسی طرح کیا گیا اُنھوں نے بھی سنا، کسی نے درخواست کی کہ مجمع کے سب ہی لوگوں کو سنوایاجائے، حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: اگر کسی کو اِن میں سے سنائی نہ دے تو لوگ سمجھیںگے کہ یہ گنہ گار ہے۔ (کتاب العظمۃ،۵؍۱۷۲۶حدیث:۱۱۹۲) اِس چیز کا تعلُّق کَشف سے ہے، حضراتِ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام کوتو یہ چیز بہ درجۂ اَتَم حاصل تھی اور ہونا چاہیے تھی، حضراتِ صحابۂ کرام ث کو بھی بسااَوقات حضورِ اقدس ﷺ کے فیضِ صحبت اور اَنوارِ قُرب کی بہ دولت یہ چیز حاصل ہوجاتی تھی۔ سینکڑوں واقعات اِس کے شاہد ہیں، صُوفیا کو بھی اکثر یہ چیز مُجاہَدوں کی کثرت سے حاصل ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے وہ جَمادات اور حیوانات کی تسبیح، اُن کاکلام، اُن کی گفتگو سمجھ لیتے ہیں؛ لیکن مُحقِّقِین مشائخ کے نزدیک چوںکہ یہ چیز نہ دلیلِ کمال ہے نہ مُوجِبِ قُرب، کہ جو بھی اِس قِسم کے مُجاہَدے کرتا ہے وہ حاصل کرلیتا ہے، خواہ اُس کو حق تَعَالیٰ شَانُہٗکے یہاں قُرب حاصل ہویا نہ ہو؛ اِس لیے مُحقِّقین اِس کو غیراَہم سمجھتے ہیں، بلکہ اِس لِحاظ سے مُضِر سمجھتے ہیں کہ جب مُبتدی اِس میں لگ جاتا ہے تو دنیا کی سَیر کا ایک شوق پیداہوکر ترقی کے لیے مانِع بن جاتا ہے۔ مجھے اپنے حضرت مولانا خلیل صاحبؒ کے بعض خُدَّام کے مُتعلِّق معلوم ہے، کہ جب اُن کو یہ صورتِ کشف پیدا ہونے لگی توحضرت نے چند روز کے لیے اِہتِمام سے سب