فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
فائدہ:خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو نماز کواچھی طرح پڑھیں، کہ اللہ کی اہم ترین عبادت اُن کے لیے دعاکرتی ہے؛ لیکن عام طورسے جیسی نمازپڑھی جاتی ہے کہ، رکوع کیاتو وہیں سے سجدہ میں چلے گئے، سجدے سے اُٹھے تو سر اُٹھانے بھی نہ پائے تھے کہ فوراً کوّے کی سی ٹھونگ دوسری دفعہ مار دی، ایسی نماز کاجوحشر ہے وہ اِس حدیث شریف میں ذکرفرما ہی دیا، اور پھر جب وہ بربادی کی بددعا کرے تو اپنی بربادی کاگِلہ کیوں کیاجائے!۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل مسلمان گِرتے جارہے ہیں، اور ہرطرف ’’تباہی ہی تباہی‘‘ کی صَدائیں گونج رہی ہیں۔ ایک دوسری حدیث میں بھی یہی مضمون وارد ہوا ہے، اُس میں یہ بھی اِضافہ ہے کہ: جو نماز خشوع خُضوع سے پڑھی جاتی ہے آسمان کے دروازے اُس کے لیے کھُل جاتے ہیں، وہ نہایت نورانی ہوتی ہے، اورنمازی کے لیے حق تَعَالیٰ شَانُہٗ کی بارگاہ میں سفارشی بنتی ہے۔(۔۔۔۔۔۔۔) حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: جس نمازمیں رکوع اچھی طرح نہ کیا جائے کہ کمر پوری جھک جائے اُس کی مثال اُس عورت کی سی ہے جوحاملہ ہو، اور جب بچہ ہونے کاوقت قریب آجائے تو اِسقاط کردے۔ (مسند ابی یعلی، حدیث: ۳۱۵) ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ: بہت سے روزے دار ایسے ہیں جن کو روزے سے بجُز بھوکا اور پیاسا رہنے کے کوئی حاصل نہیں، اور بہت سے شب بیدار ایسے ہیں جن کوجاگنے کے عِلاوہ کوئی چیزنہیں ملتی۔(مسند احمد، حدیث: ۸۸۵۶۔۔۔۔۔) حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: مَیں نے حضورِاقدس ﷺسے سنا کہ: جو قِیامت کے دن پانچوں نمازیں ایسی لے کرحاضر ہو کہ اُن کے اوقات کی بھی حفاظت کرتا رہا ہو، اور وُضو کابھی اِہتِمام کرتا رہا ہو، اوراُن نمازوں کوخشوع خضوع سے پڑھتا رہا ہو، توحق تَعَالیٰ شَانُہٗ نے عَہَد فرمالیا ہے کہ اُس کو عذاب نہیں کیاجائے گا، اورجوایسی نمازیں نہ لے کر حاضر ہو اُس کے لیے کوئی وعدہ نہیں، چاہے اپنی رحمت سے مُعاف فرمادیں چاہے عذاب دیں۔(۔۔۔۔۔۔) ایک اَور حدیث میں ہے کہ: ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺصحابہ ث کے پاس تشریف لائے، اور ارشاد فرمایا: تمھیں معلوم بھی ہے اللہ جَلَّ شَانُہٗ نے کیافرمایا؟ صحابہ ث نے عرض کیاکہ: اللہ اور اُس کے رسول ہی جانتے ہیں، حضور ﷺنے اِہتِمام کی وجہ سے تین مرتبہ یہی دریافت فرمایا، اورصحابۂ کرام ث یہی جواب دیتے رہے، اِس کے بعد ارشادہوا کہ: حق تَعَالیٰ شَانُہٗ اپنی عزت اور اپنی بَڑائی کی قَسم کھاکر فرماتے ہیں کہ: جو شخص اِن نمازوں کواَوقات کی پابندی کے ساتھ پڑھتارہے گا مَیں اُس کو جنت میں داخل کروںگا، اور جو پابندی نہ کرے گا تو میرا دل چاہے گارحمت سے بخش دوںگا؛ ورنہ عذاب دوںگا۔(معجم