فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کہ، اُس پڑھنے والے کے والدین کو ایسا تاج پہنایاجاوے گا جس کی روشنی آفتاب کی روشنی سے بہت زیادہ ہو۔ ’’اگر وہ آفتاب تمھارے گھروں میں ہو‘‘ یعنی: آفتاب اِتنی دور سے اِس قدر روشنی پھیلاتا ہے، اگر وہ گھر کے اندر آجائے تو یقینا بہت زیادہ روشنی اورچمک کا سبب ہوگا، تو پڑھنے والے کے والدین کو جو تاج پہنایا جاوے گا اُس کی روشنی اُس روشنی سے زیادہ ہوگی جس کو گھر میں طلوع ہونے والا آفتاب پھیلا رہا ہے، اور جب کہ والدین کے لیے یہ ذخیرہ ہے تو خود پڑھنے والے کے اجر کا خود اندازہ کرلیا جاوے کہ کس قدر ہوگا؟ کہ جب اُس کے طُفیلیوں کا یہ حال ہے تو خود اصل کا حال بہ درجہا زیادہ ہوگا، کہ والدین کو یہ اجر صرف اِس وجہ سے ہوا کہ وہ اُس کے وُجود یا تعلیم کا سبب ہوئے۔ آفتاب کے گھر میں ہونے سے جو تشبیہ دی گئی ہے اُس میں عِلاوہ ازِیں کہ قُرب میں روشنی زیادہ محسوس ہوتی ہے، ایک اَور لَطِیف اَمر کی طرف بھی اشارہ ہے، وہ یہ کہ جو چیز ہر وقت پاس رہتی ہے اُس سے اُنس واُلفت زیادہ ہوتی ہے؛ اِس لیے آفتاب کی دُوری کی وجہ سے جو اُس سے بَیگانگی ہے وہ ہر وقت کے قُرب کی وجہ سے مُبدَّل بہ اُنس ہوجاوے گی ، تو اِس صورت میں روشنی کے عِلاوہ اُس کے ساتھ مُوانَست کی طرف بھی اشارہ ہے۔ اور اِس طرف بھی کہ وہ اپنی ہوگی، کہ آفتاب سے اگرچہ ہر شخص نفع اُٹھاتا ہے؛ لیکن اگر وہ کسی کو ہبہ کردیاجاوے تو اُس کے لیے کس قدر اِفتِخار کی چیز ہو۔ ’’حاکم ‘‘نے بُرَیدہص سے حضورِ اقدس ﷺ کا ارشاد نقل کیا ہے کہ: جو شخص قرآن شریف پڑھے اور اُس پر عمل کرے، اُس کو ایک تاج پہنایاجاوے گا جو نور سے بنا ہوا ہوگا، اور اُس کے والدین کو ایسے دو جوڑے پہنائے جاویںگے کہ تمام دنیا اُن کا مقابلہ نہیں کرسکتی، وہ عرض کریںگے کہ: یا اللہ! یہ جوڑے کس صِلے میں ہیں؟ تو ارشاد ہوگا کہ: تمھارے بچے کے قرآن شریف پڑھنے کے عوض میں۔ ’’جَمْعُ الفَوَائِد‘‘ میں ’’طَبرانی‘‘ سے نقل کیا ہے کہ: حضرت انس صنے حضورِ اقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ: جو شخص اپنے بیٹے کو ناظرہ قرآن شریف سِکھلادے اُس کے سب اگلے اور پچھلے گناہ مُعاف ہوجاتے ہیں، اور جو شخص حِفظ کرائے اُس کو قیامت میں چودھویں رات کے چاند کے مُشابہ اُٹھایا جاوے گا، اور اُس کے بیٹے سے کہا جاوے گا کہ: پڑھنا شروع کر، جب بیٹا ایک آیت پڑھے گا باپ کا ایک درجہ بلند کیا جاوے گا، حتیٰ کہ اِسی طرح تمام قرآن شریف پوراہو۔ بچے کے قرآن شریف پڑھنے پر باپ کے لیے یہ فضائل ہیں، اور اِسی پربس نہیں، دوسری بات بھی سن لیجیے: کہ اگر خدا نہ خواستہ آپ نے اپنے بچے کو چار پیسے کے لالچ میں دِین سے محروم رکھا، تو یہ ہی نہیںکہ آپ اِس لایزال ثواب سے محروم رہیںگے؛ بلکہ اللہ کے یہاں آپ کو جواب دَہی بھی کرنی پڑے گی، آپ اِس ڈر سے کہ یہ مولوی وحافظ پڑھنے کے بعد صرف مسجد کے مُلَّانے