فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
جُرأت ضَربُ المَثَل ہیں۔ ’’بخاری‘‘ میں حضرت اسماء رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کاطرزِ زندگی خود اُن کی زبان سے نقل کیا ہے، فرماتی ہیں کہ: جب میرا نکاح زبیر ص سے ہوا تو اُن کے پاس نہ مال تھا نہ جائداد، نہ کوئی خادم کام کرنے والا نہ کوئی اَورچیز، ایک اونٹ پانی لاد کر لانے والا اورایک گھوڑا، مَیں ہی اونٹ کے لیے گھاس وغیرہ لاتی تھی اورکھجور کی گٹھلیاں کوٹ کر دانے کے طور پرکھلاتی تھی، خود مَیں پانی بھر کر لاتی، اورپانی کا ڈول پھٹ جاتا تو اُس کوآپ ہی سِیتی تھی، اورخود ہی گھوڑے کی ساری خدمت گھاس دانہ وغیرہ کرتی تھی، اور گھر کا سارا کاروبار بھی انجام دیتی تھی؛ مگر اِن سب کاموں میں گھوڑے کی خبر گیری اورخدمت میرے لیے زیادہ مَشقَّت کی چیز تھی، روٹی البتہ مجھے اچھی طرح پکانانہیں آتی تھی تو مَیں آٹا گوندھ کر اپنے پڑوس کی انصار عورتوں کے یہاں لے جاتی، وہ بڑی سچی مُخلِص عورتیں تھیں، میری روٹی بھی پکادیتی تھیں، حضورِ اقدس ﷺ نے مدینہ پہنچنے پر زبیرص کو ایک زمین جاگیر کے طور پر دے دی، جو دومِیل کے قریب تھی، مَیں وہاں سے اپنے سرپر کھجور کی گٹھلیاں لاد کرلایا کرتی تھی، مَیں ایک مرتبہ اِسی طرح آرہی تھی اورگٹھری میرے سر پرتھی، راستے میں حضورِ اقدس ﷺ مِل گئے، اونٹ پر تشریف لارہے تھے، اور انصار کی ایک جماعت ساتھ تھی، حضورﷺ نے مجھے دیکھ کر اونٹ ٹھہرایا اور اُس کوبیٹھنے کااشارہ کیا؛ تاکہ مَیں اُس پر سوار ہوجاؤں، مجھے مَردوں کے ساتھ جاتے ہوئے شرم آئی، اوریہ بھی خَیال آیا کہ زبیرص کوغیرت بہت ہی زیادہ ہے، اُن کو بھی یہ ناگَوار ہوگا، حضورِاقدس ﷺ میرے انداز سے سمجھ گئے کہ مجھے اِس پر بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے، حضور ﷺ تشریف لے گئے، مَیں گھر آئی، اور زبیر ص کوقصہ سنایا،کہ اِس طرح حضورﷺمِلے اوریہ ارشاد فرمایا، مجھے شرم آئی اور تمھاری غیرت کابھی خیال آیا، زبیرص نے کہا: خدا کی قَسم! تمھاراگھٹلیاں سر پر رکھ کرلانا میرے لیے اِس سے بہت زیادہ گِراں ہے؛ (مگر مجبوری یہ تھی کہ یہ حضرات خود تو زیادہ تر جہاد میں اور دِین کے دوسرے اُمور میں مشغول رہتے تھے؛ اِس لیے گھر کے کاروبار عام طور پر عورتوں ہی کوکرناپڑتے تھے۔)اِس کے بعد میرے باپ حضرت ابوبکرص نے ایک خادم -جو حضورﷺ نے اُن کودیاتھا- میرے پاس بھیج دیا، جس کی وجہ سے گھوڑے کی خدمت سے مجھے خَلاصی ملی، گویا بڑی قید سے مَیں آزاد ہوگئی۔ (بخاری، ۲؍ ۷۸۶۔ فتح۔۔۔۔۔۔۔) فائدہ:عرب کادستورپہلے بھی تھا اوراب بھی ہے، کہ کھجور کی گٹھلیاں کوٹ کر یا چَکی میں دَل کر پھرپانی میں بھِگو کرجانوروں کودانے کے طور پر کھلاتے ہیں۔