فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کے باوجود مرد بہت سے ثواب کے کاموں میں ہم سے بڑھے رہتے ہیں: جمعہ میں شریک ہوتے ہیں، جماعت کی نمازوں میں شریک ہوتے ہیں، بیماروں کی عِیادت کرتے ہیں، جنازوں میں شرکت کرتے ہیں، حج پر حج کرتے رہتے ہیں، اور اِس سب سے بڑھ کر جہاد کرتے رہتے ہیں، اور جب وہ حج کے لیے یاعمرے کے لیے یاجہاد کے لیے جاتے ہیں توہم عورتیں اُن کے مالوں کی حفاظت کرتی ہیں، اُن کے لیے کپڑا بُنتی ہیں، اُن کی اولادکوپالتی ہیں،کیاہم ثواب میں اُن کے شریک نہیں؟ حضورِ اقدس ﷺ یہ سن کرصحابہ ث کی طرف مُتوجَّہ ہوئے اور ارشاد فرمایا کہ: تم نے دِین کے بارے میں اِس عورت سے بہتر سوال کرنے والی کوئی سُنی؟ صحابہ ثنے عرض کیا: یارسولَ اللہ! ہم کو خَیال بھی نہ تھا کہ عورت بھی ایسا سوال کرسکتی ہے، اِس کے بعد حضورﷺ حضرت اسماء رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کی طرف مُتوجَّہ ہوئے اور ارشادفرمایا کہ: ’’غورسے سُن اورسمجھ، اور جن عورتوں نے تجھ کوبھیجا ہے اُن کو بتادے کہ: عورت کا اپنے خاوند کے ساتھ اچھابرتاؤ کرنا اور اُس کی خوشنودی کو ڈھونڈنا اور اُس پر عمل کرنا،اِن سب چیزوں کے ثواب کے برابر ہے‘‘۔ اسماء رَضِيَ اللہُ عَنْہَا یہ جواب سن کرنہایت خوش ہوتی ہوئی واپس ہوگئیں۔ (اُسدُ الغابۃ، ۵؍ ۳۹۸) فائدہ: عورتوں کااپنے خاوندوں کے ساتھ اچھابرتاؤ کرنا اوراُن کی اِطاعت وفرماں برداری کرنا بہت ہی قیمتی چیز ہے؛ مگر عورتیں اِس سے بہت ہی غافل ہیں۔ صحابۂ کرام ثنے ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺ کی خدمتِ اقدس میں عرض کیاکہ: عجمی لوگ اپنے بادشاہوں اورسرداروں کوسجدہ کرتے ہیں، آپ اِس کے زیادہ مستحق ہیں کہ ہم آپ کو سجدہ کیا کریں، حضورِ اقدس ﷺ نے منع فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ: اگر مَیں اللہ کے سِوا کسی کو سجدے کاحکم کرتا تو عورتوں کوحکم کرتا کہ اپنے خاوِندوں کو سجدہ کیاکریں، پھر حضورﷺ نے فرمایا: اُس ذات کی قَسم جس کے قبضے میں میری جان ہے کہ عورت اپنے رب کا حق اُس وقت تک ادا نہیں کرسکتی جب تک کہ خاوند کا حق ادا نہ کرے۔ایک حدیث میں آیا ہے کہ: ایک اونٹ آیااورحضورﷺ کوسجدہ کیا، صحابہ ث نے عرض کیا کہ: جب یہ جانورآپ کوسجدہ کرتا ہے تو ہم زیادہ مستحق ہیں کہ آپ کو سجدہ کریں، حضورﷺنے منع فرمایا اور یہی ارشادفرمایا کہ: اگر مَیں کسی کواللہ کے سِوا سجدہ کرنے کاحکم کرتا تو عورت کوحکم کرتا کہ وہ اپنے خاوند کوسجدہ کرے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: جو عورت ایسی حالت میں مرے کہ خاوند اُس سے راضی ہو، وہ جنت میں جائے گی۔ ایک حدیث میں آیاہے کہ: اگر عورت خاوند سے ناراض ہوکر علاحدہ رات گزارے تو فرشتے اُس پر لعنت