فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
واپس کیاجارہاہوں‘‘؟ اُس وقت مسلمانوں کے دلوں پر جوگُزررہی ہوگی اللہ ہی کو معلوم ہے؛ مگر حضورﷺکے ارشاد سے واپس ہوئے، حضورﷺنے تَسلّی فرمائی اور صبر کرنے کاحکم دیا، اور فرمایا کہ: ’’عن قریب حق تَعَالیٰ شَانُہٗ تمھارے لیے راستہ نکالیں گے‘‘۔ صلح نامہ کے مکمَّل ہوجانے کے بعد ایک دوسرے صحابی ابوبصیرص بھی مسلمان ہوکر مدینۂ منوَّرہ پہنچے، کُفَّارنے اُن کوواپس بُلانے کے لیے دوآدمی بھیجے، حضورﷺنے حسبِ وعدہ واپس فرما دیا، ابوبصیرصنے عرض بھی کیاکہ: ’’یارسولَ اللہ! مَیں مسلمان ہوکر آیا، آپ مجھے کُفَّار کے پنجے میں پھر بھیجتے ہیں؟‘‘ آپ ﷺ نے اُن سے بھی صبر کرنے کو ارشاد فرمایا، اورفرمایاکہ: ’’إِنْ شَاء اللہ عن قریب تمھارے واسطے راستہ کھُلے گا‘‘۔ یہ صحابی اُن دونوں کافروں کے ساتھ واپس ہوئے،راستے میں اُن میں سے ایک سے کہنے لگے کہ: ’’یار! تیری یہ تلوار توبڑی نفیس معلوم ہوتی ہے‘‘،شَیخی باز آدمی ذراسی بات میں پھول ہی جاتا ہے، وہ نِیام سے تلوارنکال کر کہنے لگا کہ:’ ’ہاں! مَیں نے بہت سے لوگوں پراِس کا تجرَبہ کیاہے‘‘،یہ کہہ کر تلواراِن کے حوالے کردی، اُنھوں نے اُسی پراِس کا تجربہ کیا، دوسرا ساتھی یہ دیکھ کر-کہ ایک کوتونمٹادیا، اب میرا نمبر ہے- بھاگاہوامدینہ آیا، اورحضورِاکرم ﷺ کی خدمت میںحاضرہوکر عرض کیاکہ: ’’میرا ساتھی مَرچکا ہے، اب میرانمبر ہے‘‘ اِس کے بعد ابو بصیر ص پہنچے اور عرض کیاکہ: ’’یارسولَ اللہ! آپ اپنا وعدہ پورافرماچکے کہ مجھے واپس کردیا، اورمجھ سے کوئی عہد اُن لوگوں کانہیں ہے جس کی ذمہ داری ہو، وہ مجھے میرے دِین سے ہٹاتے ہیں؛ اِس لیے مَیںنے یہ کیا‘‘۔ حضورﷺنے فرمایاکہ: ’’لڑائی بھڑکانے والا ہے، مُرتَّب: تیار۔ مانگا: عاریۃً۔ عن قریب: جلدہی۔ حسبِ وعدہ: وعدہ کے مطابق۔ نفیس: عمدہ۔ شَیخی باز: گھمنڈی۔ کاش! کوئی اِس کامُعِین ومددگار ہوتا‘‘، وہ اِس کلام سے سمجھ گئے کہ اب بھی اگر کوئی میری طلب میں آئے گاتو مَیں واپس کر دیا جاؤںگا؛ اِس لیے وہ وہاں سے چل کر سمُندر کے کنارے ایک جگہ آپڑے۔ مکہ والوں کو اِس قصے کا حال معلوم ہوا تو ابوجَندَل ص بھی -جن کاقصہ پہلے گزرا-چھپ کر وہیں پہنچ گئے، اِسی طرح جوشخص بھی مسلمان ہوتا وہ اُن کے ساتھ جاملتا، چند روز میںیہ ایک مختصرسی جماعت ہوگئی۔ جنگل میںجہاں نہ کھانے کا کوئی انتظام، نہ وہاں باغات اور آبادیاں؛اِس لیے اُن لوگوں پرجوگزری ہوگی وہ تواللہ ہی کو معلوم ہے؛ مگر جن ظالموں کے ظلم سے پریشان ہوکر یہ لوگ بھاگے تھے اُن کاناطِقہ