اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعد یاد آیا کہ ’’بہشتی زیور‘‘ کے چوتھے حصے میں بذیل سرخی’’اولادکی پرورش کرنے کا طریقہ‘‘ اس کے متعلق کچھ ضروری دستور العمل ہے، دیکھنے سے اس مقام پر اس کا بعینہٖ نقل کردینا مناسب معلوم ہوا، گو اس میں بعض ماسبق کا تکرار بھی ہے، مگر اس کے مہتم بالشان ہونے کے سبب تکرار کو گوارا کرکے اس میں۔ّتصرف گوارا نہیں کیا گیا، وہو ہذا۔اولاد کی پرورش کرنے کا طریقہ : جاننا چاہیے کہ یہ اَمر بہت ہی خیال رکھنے کے قابل ہے، کیوںکہ بچپن میں جو عادت بھلی یا ۔ُبری پختہ ہوجاتی ہے، وہ عمر بھر نہیں جاتی، اس لیے بچپن سے جوان ہونے تک ان باتوں کا ترتیب وار ذکر کیا جاتاہے: ۱۔ نیک بخت، دین دار عورتوں کا دودھ پلائیں، دودھ کا بڑا اثر ہوتاہے۔ ۲۔ عورت کی عادت ہے کہ بچوں کو کہیں سپاہی سے ڈراتی ہیں، کہیں اور ڈراؤنی چیزوں سے، یہ ۔ُبری بات ہے، اس سے بچے کا دل بے حد کمزور ہوجاتاہے۔ ۳۔ اس کے دودھ پلانے کے لیے اور کھانا کھلانے کے لیے اوقات ۔ّمقرر رکھو ،کہ وہ تن درست رہے۔ ۴۔ اس کو صاف ستھرا رکھو، کہ اس سے تن درستی رہتی ہے۔ ۵۔ اس کا بہت سابناؤ سنگار مت کرو۔ ۶۔ اگر لڑکا ہو اس کے سر پر بال مت بڑھاؤ۔ ۷۔ اگر لڑکی ہے اس کو جب تک پردہ میں بیٹھنے کے لایق نہ ہوجائے، زیور مت پہناؤ اس سے ایک تو اس کی جان کا خطرہ ہے، دوسرے بچپن ہی سے زیور کا شوق دل میں ہونا اچھا نہیں۔ ۸۔ بچوں کے ہاتھ سے غریبوں کو کھانا، کپڑا، پیسے اور ایسی چیزیں دلوایا کرو، اسی طرح کھانے پینے کی چیزیں ان کے بھائی بہنوںکو یااور بچوںکو تقسیم کرایا کرو، تاکہ ان کو سخاوت کی عادت ہو، مگر یہ یاد رکھو کہ تم اپنی چیزیں اُن کے ہاتھ سے دلوایا کرو، خود جو چیز شروع سے ان ہی کی ہو، اس کا دلوانا کسی کو درست نہیں۔ ۹۔ زیادہ کھانے والوں کی ۔ُبرائی اس کے سامنے کیا کرو، مگر کسی کانام لے کر نہیں، بلکہ اس طرح کہ ’’ جو کوئی بہت کھاتاہے لوگ اس کو ’’حبشی‘‘ کہتے ہیں، اس کو’’ بیل‘‘ جانتے ہیں‘‘۔ ۱۰۔ اگر لڑکا ہو، سفید کپڑے کی رغبت اس کے دل میںپیدا کرو، اور رنگین اور تکلف کے لباس سے اس کو نفرت دلاؤ کہ ’’ایسے کپڑے لڑکیاںپہنتی ہیں، تم ماشاء اللہ مرد ہو‘‘، ہمیشہ اس کے سامنے ایسی باتیں کیا کرو۔