اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کو فی مسکین اتنا اناج دے سکے جتنا عید کے دن صدقۂ فطر میں دیا جاتاہے، یا دس مسکینوں کو فی مسکین معمولی قیمت کا جوڑا مثلاً کرتہ پائے جامہ یا چادر لنگی یا کرتہ لنگی یا چادر پائے جامہ دے سکے تو ا س کا اس وقت ادا ہوگا جب اس طرح دس مسکینوں کو کھانا یا کپڑا یا ان کے دام دے۔ اور ضروری گزر کا مطلب یہ ہے کہ رہنے کا گھر، پہننے کا کپڑا اور ایک دن کا کھانا اگرچہ غریب ہی ہو، اور زکوٰۃ اس پر واجب نہ ہو، اور جس کے پاس اتنی گنجایش بھی نہ ہو اس کا کفارہ البتہ تین روزے پے درپے رکھنے سے ادا ہوجائے گا۔ اور اس سے معلوم ہوگیا ہوگا کہ بہت کم لوگ ایسے ہیں جن کا کفارہ روزے سے ادا ہوتا ہو، کیوںکہ اتنی گنجایش والے تو کثرت سے ہیں۔مسئلہ : یہ گنجایش ہونا یا نہ ہونا اس وقت دیکھا جائے گا جب کفارہ ادا کرنے کا قصد ہو، قسم ٹوٹ جانے کے وقت نہ دیکھا جائے گا، سو اگر قسم توڑنے کے وقت گنجایش نہ تھی، اور ادا کرنے کے وقت گنجایش ہوگئی تو دس مسکینوں کو بہ طریقِ مذکور کھانا یا غلہ یا کپڑا یا دام دینا ہوگا، اور اگر قسم توڑنے کے وقت گنجایش تھی، پھر ادا کے وقت گنجایش نہ رہی تو روزے ہی سے کفارہ ادا ہوجائے گا۔مسئلہ : ہر مسکین کو دینا کفارے میں درست نہیں، بلکہ وہ مسکین ایسا ہو کہ سیّد اور بنی ہاشم میں سے نہ ہو، اور اسی دینے والے کاباپ، دادا، نانا، ماں، دادی، نانی، بیٹا، پوتا، بیٹی، پوتی، نواسی، نواسا، میاں، بی بی نہ ہو، البتہ بیٹے کی بی بی کو یاداماد کو دینا درست ہے۔مسئلہ : ایک مسکین کو ایک تاریخ میں دو تین حصے دینا درست نہیں، اگر ایک ہی مسکین کے ساتھ زیادہ احسان کرنا منظور ہوتو ا س کو ہر روز ایک حصہ دے دیا کرے اور تاریخ شریعت میں دن چھپنے سے شروع ہوکر اگلے دن کے چھپنے پر ختم ہوتی ہے۔مسئلہ : اگرغلطی سے کوئی کفارہ ادا نہ ہوا تو توبہ کافی نہیں بلکہ پھر یاد کرکے ادا کرنا چاہیے، اور بلا عذر دیر کرنے سے گناہ ہوگا۔اگر زندگی میں کفارہ اد انہ کرسکا تو کیا کرے؟ مسئلہ : اگر کفارہ ادا نہ کرنے پایا تھا کہ موت آگئی، تو اس کے ذ۔ّمے واجب ہے کہ وارثوں کو وصیت کرے کہ وہ اس کے ترکہ سے اس کو ادا کریں، اور وارثوں پر اس کا ادا کرنا اس شرط سے واجب ہے کہ وہ اس میّت کے ترکہ کے تہائی حصے سے