اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دل) ہوتی ہے، جس کے لیے زیادہ زیادتِ تأثر (اثر قبول کرنا) لازم ہے، یہ ثابت ہوا ہے کہ اس سے تکبر و خود غرضی وخود رائی وبے باکی و آزادی و بے حیائی و چالاکی ونفاق وغیرہ اخلاقِ ذمیمہ (۔ُبرے اخلاق) جو تمام اخلاقِ ذمیمہ کی جڑ ہیں، پیدا ہوتے ہیں، پس جب ان کادماغ تکبر و نخوت سے ۔ُپر ہے تو وہ تمہاری خدمت ہی کیوں کرے گی؟ جس سے تم کو راحت پہنچے۔نو تعلیم یافتہ عورت بجائے شوہر کی خدمت کرنے کے اس سے خدمت لینے کی طالب ہوگی : بلکہ برعکس بہ وجہ خود غرضی کے وہ خود تم ہی سے اپنے حقوق کا اعلیٰ پیمانے پر مطالبہ کرے گی، جس سے تمہاری عافیت(سلامتی) تنگ ہوجائے گی، غرض وہ خود تم ہی سے اپنی خدمت چاہے گی، اور اگر تم اُن سے وہ خدمتیں چاہوگے بھی، جو ایک شریف سادہ طبیعت کی عورت اس کو اپنا فخر سمجھتی ہے تو وہ تم کو ضابطے کا جواب دیں گی کہ ’’یہ کام ہمارے ذ۔ّمہ نہیں‘‘ بلکہ جو ان کے ذ۔ّمے بھی قاعدے سے ہوگا اس میں بھی خلافِ تہذیب ہونے کا یا مخلِ صحت (صحت خراب کرنے) کا عذر کرکے ٹکا سا جواب دیں گی، اور اپنے حقوق تم سے پورے وصول کریں گی، تنخواہ تم سے ۔ُکل رکھوالیں گی، اور تین پانچ (ٹال مٹول) کروگے تو عدالت پہنچیں گی، اور اگر کہو کہ ’’یہ بہت کم ہوتا ہے‘‘ تو جواب میں عرض کروں گا کہ پھر وہ تعلیم یافتہ نہیں ہے، اور اگر کہو کہ’’ ہم ایسی تعلیم یافتہ نہیں چاہتے‘‘ تو خیر وہ بے شک اس قدر خطرناک نہ ہوگی، لیکن آزادی، بے حیائی، مکر و فریب، چالاکی اور نفاق تو تمغۂ مشترک (سب کا مشترک اعزازی نشان) ہے، جو پوری اور ادھوری تعلیم سب میں ہے، تو اس کے خطرات بھی ایک شریف اور غیور آدمی کے لیے کچھ کم نہیں ہوں گے۔اگر عورت میں سب ہنرہوںاور حیانہ ہو، تو وہ صحیح معنوں میں’’عورت‘‘ نہیں : میں تو یہ کہتاہوں کہ اگر عورت میں کوئی ہنرنہ ہو، لیکن حیا ہو تو وہ اور کچھ نہیں مگر ’’عورت‘‘ تو ہے، اور اگر سب ہنر ہوں لیکن حیا نہ ہو تو وہ سب کچھ ہے، مگر ’’عورت‘‘ نہیں، اور نکاح کے مصالح کے لیے چاہیے عورت ، جب وہ حکماً عورت ہی نہیں تو پھر اس سے مصالحِ نکاح کیسے حاصل ہوں گے؟ پھر نکاح سے کیا فائدہ؟ بالائی مصالح کے لیے چار ۔ّمہذب نوکر رکھ لو، اور آب ریزی (شہوت کی ہوس پوری کرنے) کے لیے اہلِ فرانس نے بہت سے طریقے ایجاد کردیے، اُن پر کفایت کرلو، رہی اولاد، سو وہ اختیار ہی سے خارج ہے، اس کی فکر ہی کیا؟ پھر وہ ہر بد ہنرعورت