اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ضرورت نہیں، لیکن تبرعاً (بہ طور بھلائی) ایک ظاہری وجہ پر ۔ّمتنبہ بھی کرتاہوں، اس سے پہلے دو ۔ّمقدمے جاننا چاہییں۔نکاح اور زنا میں فرق : ایک یہ کہ بہ تصریحِ حدیث نکاح اور زنا میں مابہ الفرق (فرق کرنے والے) اُمور ہیں: ولی بعض صورتوں میں، اور دو گواہ اور مہر۔ جَائَ فِي الرِّوَایَاتِ مُصَرَّحًا، کَذَا فِيْ ’’کَنْزِ الْعُمَّالِ‘‘: ۸ ؍۲۴۵، ۲۴۶، ۲۴۷، ۲۳۹، ۲۹۶، فِيْ شَہَادَۃِ رَجُلٍ وَامْرَأَۃٍ بَطَلَہَا عُمَرُ۔کوئی عملِ شرعی بدون نیت عنداللہ معتبر نہیں : دوسرا یہ کہ مہر ۔ّمقرر کرنا ایک عمل ہے، اور جب نیت دینے کی نہ ہو تو یہ ۔ّمقرر کرنا معتبر نہ ہوا، لِلْمُقَدَّمَۃِ الثَّانِیَۃِ ( اس دوسرے ۔ّمقدمے کی روسے) پس یہ مہر مقرر ہی نہیں ہے۔ اور مہر ۔ّمقرر نہ کرنا خاصہ زنا ہونے کا ہے لِلْمُقَدَّمَۃِ الْأُوْلٰی (۔ّمقدمۂ اوّل کے اعتبار سے)، پس اس حیثیتِ خاص سے یہ نکاح مشابہ زنا کے ہوا، اس لیے ناکح کو زانی فرمایا گیا، مراد یہ کہ مشابہ زانی کے ہے، جس کی وجہ ابھی مذکور ہوئی، اور اس تقریر سے وجۂ وعید بھی معلوم ہوئی، اسی طرح اس حدیث کی شرح اور توجیہ بھی ہوگئی۔مہر ادا نہ کرنے کی نیت رکھنے والا خائن اور چور بھی ہے : نیز اسی حدیثِ مذکور میں ایک جز اور بھی ہے، وہ یہ کہ اگرکسی سے کچھ مال خریدے اور اس کی قیمت ادا کرنے کی نیت نہ رکھے یا کسی کا کچھ دَین (ذ۔ّمے میں واجب ) ہو اور وہ اس کے ادا کی نیت نہ رکھے، یا کسی سے کچھ قرض لیا ہو اور اس کو ادا نہ کرنا چاہتا ہو، تو وہ شخص موت کے وقت اور قیامت کے روز خائن (خیانت کرنے والا) اور چور ہوگا۔ اور ظاہر ہے کہ مہر ایک دَین(ذ۔ّمے میں واجب حق) ہے، جب اس کے ادا کی نیت نہ ہوئی تو حدیث کے اس دوسرے جزو کے اعتبار سے یہ شخص خائن اور چور بھی ہوا تو ایسے شخص پر دو جرم قائم ہوئے، زانی کا لِلْجُزْئِ الْأَوَّلِ (پہلے جزو کی رو سے) اور خائن و سارق ہونے کا لِلْجُزْئِ الثَّانِيْ (دوسرے جزو کے اعتبار سے) اور اس عمل میں اور اس کی وعید میں وجۂ تعلق اوّل کی طرح مخفی (پوشیدہ) نہیں بلکہ ظاہر ہے، کیوںکہ کسی کے حقِ مالی کو ضائع کرنا ظاہر ہے کہ خیانت وسرقہ (چوری) ہے، جب ایک ہی وعید کے ترتُّب (مر۔ّتب ہونے) پر میں نے اُوپر کہا ہے کہ ’’کیا اب بھی یہ کوتاہی قابلِ تدارک نہیں؟‘‘ اب تو دو وعیدوں کا ترتُّب ثابت ہوگیا، اب زیادہ زور کے ساتھ کہا جائے گا کہ ’’کیا اب بھی یہ کوتاہی قابلِ تدارک نہیں‘‘؟