اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بالکل سکوت اختیار کرکے رہیں، خود ان کے اقوالِ متفرقہ و ارشاداتِ مختلفہ سے ان شاء اللہ تعالیٰ ایک بڑی فہرست خیالات کی درست ہوجاوے گی، اس کے بعد جو شبہات رہ جاویں ان کو ادب کے ساتھ ان کے حضور میں پیش کریں اور توجہ وانصاف کے ساتھ جواب سنیں۔ ان کو اس زمانۂ سکوت میں جو اُصول و قواعد سننے اور ذہن نشین کرنے کا اتفاق ہوا ہے، وہ اُصول ان جوابوں کے سمجھنے میں نہایت ۔ّمعین ہوں گے اور اطمینان وشفائے ۔ّکلی میسر ہوگی۔ اس طریقِ اصلاح کو جو حکمی مجر۔ّب ہے، سرسری خیال نہ فرماویں اور نیز حدیث میں ’’کتاب الرقائق وأبواب الزہد‘‘ کا بار بار مطالعہ فرماویں، یہ کلام تو اُن لوگوں کے مذاق پر تھا جو نئی روشنی کے تابع ہو رہے ہیں۔اہلِ محبت کی کوتاہیاں : اب دوسرے باقی حضرات کی کیفیت معروض ہے کہ ان میں سے بعض میں محبت کے ظاہری آثار بھی پائے جاتے ہیں، مثلا: حضورﷺ کی شان میں اشعارِ مدحیہ پڑھنا یا شوق سے سننا، ان سے متأثر ہونا، کیفیت طاری ہوجانا، کبھی نعرہ لگانا، کثرت سے آپﷺ کے ذکرِمبارک کی مجالس منعقد کرنا، ومثل ذلک۔ لیکن ان میں یہ کوتاہی دیکھی جاتی ہے کہ اس کو کافی سمجھ کر حضور سرورِ عالمﷺ کے ارشاد فرمودہ احکام کی بجا آوری اور متعابعت کے اہتمام کو ضروری نہیں جانتے، اوّل تو خود ان اعمالِ مذکورہ میں بھی، جن کو وہ محبت کے عنوان سے اختیار کرتے ہیں، بسا اوقات حدودِ شرعیہ کو محفوظ نہیں رکھتے، پھر دیگر اعمال ومعاملات میں تو نہ عنوانِ محبت رہتاہے نہ اعمالِ محبت۔ زکسی کو نماز کا یاجماعت کااہتمام نہیں۔ زکسی کو رشوت وظلم سے باک نہیں۔ زکوئی مسکرات اورحرام ۔ّلذات میں مبتلا ہے۔ زکوئی شرکیات وبدعیات کو دین سمجھ کر کر رہا ہے، سبب اس کا بے علمی یا کم علمی ہے یا غلط فہمی۔ اس کی اصلاح یہ ہے کہ کتبِ حدیث سے أبواب الإیمان، وأبواب العلم، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، أبواب الفتن، أبواب صفۃ جہنم وأحوال القیامۃ کو ۔ّمدت تک مطالعہ میں رکھیں اور ان ابواب کے مطالعے سے ۔ُعلمائے متبعینِ سنت سے محبت اور ان کی شناخت ہوجائے گی، اس وقت ایسے حضرات کی صحبت اختیار کرنا اس اصلاح اور علاج کی تکمیل اور