اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
{کُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْہَا مِنْ ثَمَرَۃٍ} 2 جب کبھی دیے جائیں گے وہ لوگ ان بہشتوں میں سے کسی پھل کی غذا۔ کی تفسیر، البذل من النعم الظاہرۃ والباطنۃ کے ساتھ مع اس کی مؤید علم لا یقال بہ أولا ینفق منہ کے اور مرزوق کی تفسیر: الطاعات والمعارف التي یستلزمہا أصحاب الفطرۃ والعقول السلیمۃ کے ساتھ کرنا (کما في الروح) دلیل ہے اس کی کہ رزق عام ہے معنوی کو بھی، اور انفاق عام ہے رزق معنوی کو بھی، تو ایک نوع کے نفقات وارزاق کے بعد دوسری نوع کے نفقات وارزاق کے احکام کا بیان کیاجانا أولیٰ و اَحریٰ (بہتر اور موزوں ترین) ہے، اس لیے اب دینی تعلیم وتربیت کے متعلق جو اہل وعیال کے حقوق ہیں، وہ مذکورہوتے ہیں۔بیوی اور اولادکی رُوحانی تربیت جسمانی پرورش سے زیادہ ضروری ہے : جانناچاہیے کہ جس طرح نفقاتِ حسیّہ (مادّی اخراجات) سے بی بی اور اولاد اور متعلقین کی جسمی تربیت ضروری ہے، جس کا اُوپر بیان کیا گیا ہے، اسی طرح علوم و طرقِ اصلاح (علوم اور اصلاح کے طریقوں) سے ان کی رُوحی تربیت اس سے زیادہ ضروری ہے، اس میں انواع و اقسام (قسم قسم) کی کوتاہیاں اختیار کی جاتی ہیں۔دین کی بات بتلانا اور اَمر منکر پر روکنا اولاد اور بیوی کے حقوق میں داخل ہے : چناںچہ سب سے اوّل اور اَعظم کوتاہی تو یہ ہے کہ بہت لوگ اس کو ضروری ہی نہیں سمجھتے، یعنی اپنے گھر والوں کو نہ کبھی دین کی بات بتلاتے ہیں، نہ کسی اَمرِ منکر (۔ُبرے کام) پر اُن پر روک ٹوک کرتے ہیں،پس اُن کا حق اتناہی سمجھتے ہیں کہ ان کو ضروریات کے لایق خرچ دے دیا، اور سبک دوش (فارغ) ہوگئے، حالاںکہ قرآنِ مجید میں نصِ صریح ہے: {قُوْا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا}1