اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابوواقد لیثی ؓ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہﷺ مع کچھ آدمیوں کے مسجد میں تشریف فرماتھے کہ ناگاہ تین آدمی آئے، دو تو مجلس میں بیٹھ گئے، ایک کنارے پر سب کے پیچھے اور ایک مجلس میںکشادگی پاکر اندر بیٹھ گیا، اور تیسرا چلا گیا، جب رسول اللہﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا کہ کیا ان تین شخصوں کے حال کی اطلاع نہ دوں؟ ایک شخص نے تو اللہ کی طرف ٹھکانا ڈھونڈا، اللہ تعالیٰ نے اس کو ٹھکانا دے دیا، ایک نے شرم کی اور کنارے پر بیٹھ گیا، اللہ نے اس سے شرم کی، اور تیسرے نے اللہ سے اعراض کیا تو اللہ نے بھی اس سے اعراض کیا۔ وَأَمَّا الآخَرُ: فَاسْتَحْیَا فَاسْتَحْیَا اللّٰہُ مِنْہُ، وَأَمَّا الآخَرُ: فَأَعْرَضَ فَأَعْرَضَ اللّٰہُ عَنْہُ۔2 اس حدیث سے شرکائے مجلسِ علم کا یہ حق معلوم ہوا کہ بعد میں آنے والے کو چاہیے کہ دیکھ لے کہ حلقے میں گنجایش ہے یا نہیں؟ اگر گنجایش ہو تو برابر میں بیٹھ جانا مضایقہ نہیں، ورنہ لوگوں کو پریشان نہ کرے ان کے پیچھے بیٹھ جاوے، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ پیچھے ہٹنے سے عار کرنا سبب ہے اعراض حق تعالیٰ کا۔اگرکوئی ساتھی دیر سے آوے تو اس کو جگہ دینا چاہیے : 4 عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الْخَطَّابِؓ قَالَ: دَخَلَ رَجُلٌ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِﷺ وَہُوَ فِي الْمَسْجِدِ قَاعِدٌ، فَتَزَحْزَحَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِﷺ فَقَالَ الرَّجُلُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ فِي الْمَکَانِ سَعَۃً۔ فَقَالَ النَّبِيُّﷺ : إِنَّ لِلْمُسْلِمِ لَحَقًّا إِذَا رَآہُ أَخُوْہُ أَنْ یَتَزَحْزَحَ لَـہُ۔1 حضرت واثلہ بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص جناب رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ مسجد میں تشریف فرماتھے، آپ اس کے لیے ذرا سرکے کہ جگہ فراغ ہوجائے، تو اس نے عرض کیا کہ یارسول اللہ! جگہ وسیع ہے، تو آپﷺ نے فرمایا کہ مسلمان کا مسلمان پر حق ہے کہ جب اس کو دیکھے تو اس کے لیے کچھ ہلے اور جنبش کرے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شریک فی التعلم کا بدرجہ اولیٰ یہ حق ہے کہ اس کے آنے کے وقت ضرور اس کو بیٹھنے کی جگہ دے، بعض طلبا اس میں بہت بے مروتی کرتے ہیں۔ 5 عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍؓ قَالَ: کُنْتُ رَجُلًا مَذَّائً فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ أَنْ یَسْأَلَ النَّبِيَّﷺ ، فَسَأَلَہُ، فَقَالَ:فِیْہِ الْوُضُوْئُ۔2