اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
۱۱۔ اگر لڑکی ہو، جب بھی زیادہ مانگ چوٹی اور بہت تکلف کے کپڑوں کی اس کی عادت مت ڈالو۔ ۱۲۔ اس کی سب ضدیں پوری مت کرو کہ اس سے مزاج بگڑ جاتاہے۔ ۱۳۔ ۔ِچلا۔ّ کر بولنے سے روکو، خاص کراگرلڑکی ہو تو ۔ِچلا۔ّ نے پر خوب ڈانٹو، ورنہ بڑی ہوکر وہی عادت ہوجائے گی۔ ۱۴۔ جن بچوں کی عادتیں خراب ہیں، یا پڑھنے لکھنے سے بھاگتے ہیں، یا تکلف کے کپڑے یا کھانے کے عادی ہیں، اُن کے پاس بیٹھنے سے، اُن کے ساتھ کھیلنے سے ان کو بچاؤ۔ ۱۵۔ ان باتوں سے اُن کو نفرت دلاتی رہو: غصہ، جھوٹ بولنا، کسی کو دیکھ کر جلنا یا حرص کرنا، چوری، چغلی، اپنی بات کی پچ کرنا، خواہ مخواہ اس کو بنانا، بے فائدہ بہت باتیں کرنا، بے بات ہنسنا یا زیادہ ہنسنا، دھوکا دینا، بھلی ۔ُبری بات کا نہ سوچنا، اور جب ان باتوںمیں سے کوئی بات ہوجائے فوراً اس کو روکو، اس پر متنبہ کرو۔ ۱۶۔ اگر کوئی چیز توڑ پھوڑدے، یا کسی کو مار بیٹھے، مناسب سزا دو تاکہ پھر ایسا نہ کرے، ایسی باتوں میںپیار ولاڈ، ہمیشہ بچوںکو کھو دیتاہے۔ ۱۷۔ بہت سویرے مت سونے دو۔ ۱۸۔ سویرے جاگنے کی عادت ڈالو۔ ۱۹۔ جب سات برس کی عمر ہوجائے، نماز کی عادت ڈالو۔ ۲۰۔ جب مکتب میں جانے کے قابل ہوجائے اوّل قرآنِ مجید پڑھواؤ۔ ۲۱۔ مکتب میں جانے میں کبھی رعایت مت کرو۔ ۲۲۔ جہاں تک ہوسکے دین دار اُستاد سے پڑھواؤ۔ ۲۳۔ کسی کسی وقت اُن کو نیک لوگوںکی حکایتیںسنایا کرو۔ ۲۴۔ ان کو ایسی کتابیں مت دو جن میں عاشقی معشوقی کی باتیں یا شرع کے خلاف مضمون یا اور بے ہودہ قصے یا غزلیں وغیرہ ہوں۔ ۲۵۔ ایسی کتابیں پڑھواؤ جس میں دین کی باتیں اور دنیا کی ضروری کارروائی آجائے۔ ۲۶۔ مکتب سے آنے کے بعد کسی قدر دل بہلانے کے لیے اس کو کھیلنے کی اجازت دو، تاکہ اس کی طبیعت ۔ُکند نہ ہوجائے، لیکن کھیل ایسا ہوجس میں کوئی گناہ نہ ہو، چوٹ لگنے کا اندیشہ نہ ہو۔