اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوسکتی ہے اور اس مضمون سے اِسی انقلاب پر تنبیہ اور اس کی اصلاح کی طرف ترغیب و توجہ مقصود ہے۔جناب رسولِ مقبولﷺ کے ساتھ متجددین کامعاملہ : حاصل اس کا اختصار کے ساتھ یہ ہے کہ جو طبائع زمانہ کے ’’جدید رنگ‘‘ میں رنگے گئے ہیں ان میں تو یہ کوتاہی مشاہد ہے کہ وہ جناب رسولِ مقبولﷺ کے ساتھ صرف اس قدر دلچسپی رکھتے ہیں کہ دوسری اقوام یامذاہب سے مقابلے کی گفتگو کے موقع پر آپﷺ کی سوانحِ عمری میں سے یا آپ ﷺ کے بعض اقوال و افعال کی حکمتوں میں سے (خواہ ان کی حقیقت تک ان کے ذہن کو رسائی ہویا نہ ہو)صرف وہ حصہ جس کو ۔ّتمدن سے تعلق ہے محض اس غرض سے بیان کردیتے ہیں کہ آپ ﷺ کی عظمت اور آپﷺ کے قانون کی عزت ظاہر ہوجاوے، اور اسی کو اسلام کی خدمت اور آپﷺ کے ادائے حقوق کے لیے کافی سمجھتے ہیں،باقی نہ اتباع کو ضروری سمجھتے ہیں، نہ محبت کا کوئی اثرپایا جاتاہے، بلکہ اتباع کو تعصب اور محبت کو وحشت سمجھتے ہیں۔ اور سببِ خفی اس کا یہ ہے کہ اس زمانے میں سب سے بڑا مقصد جاہ وعزت کو دیا گیا ہے ، جس کے مطلوب ہونے کا ہم کو بھی انکار نہیں، مگر کلام اس میں ہے کہ آیا وہ مطلوب بالعرض ہے یا خود مطلوب با۔ّلذات ہے؟ بہرحال چوںکہ اس کمال کو با۔ّلذات سمجھا جاتاہے، اس لیے حضور اقدسﷺ کے لَا تُعَدَّ وَلَا تُحْصٰی کمالاتِ حقیقیہ عظیمۃ الشان میں سے ان کی نظر اسی کا انتخاب کرتی ہے اور دوسرے کمالات کا مثل: محبتِ الٰہی وخشیت و زُہد و صبر و تربیتِ روحانی و مجاہدہ و شغل ِبہ حق و دیگر فضائلِ علمیہ و عملیّہ کا کبھی ان کی زبان پر نام بھی نہیں آتا۔ جس کا خلاصہ یہ نکلتا ہے کہ گویا آپﷺ خاص اسی غرض کے لیے مبعوث فرمائے گئے تھے کہ ایک جماعت کو قوم بناکر اس کو دنیاوی ترقی کے وسائل کی تعلیم فرمادیں، تاکہ وہ دوسری قوموں پر سابق وفائق رہ کر دنیا میں شوکت کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں۔ کیا قرآنِ مجید وحدیث میں گہری نظر کرنے والا آپﷺ کی تعلیم کا یہ خلاصہ نکال سکتاہے؟اہل اللہ کی صحبت و ملازمت کا التزام ضروری ہے : ان صاحبوں کو اپنی اصلاح کے لیے اس کی سخت ضرورت ہے کہ ۔ُعلمائے محققین وعرفائے متحققین اہلِ دل کی صحبت وملازمت کا التزام کریں اور ان کی خدمت میں کچھ عرصے تک