اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گناہ کا حصہ ملتا رہے گا۔ اس وقت ذہن میں یہی اُمور عشرہ حاضر ہوئے، لیکن اگر کوئی اَمر رہ بھی گیاہوگا تو ان شاء اللہ تعالیٰ ان میں جو اُصول کی جابہ جا تقریر ہوئی ہے وہ امر بھی ان میں داخل ہوگا۔ وَاللّٰہُ الْمُوَفِّقُ لِکُلِّ مَا یَرْضٰی، اَللّٰہُمَّ وَفِّقْنَا لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی۔آں حضرت ﷺ کے حقوق میں کوتاہیاں (اصلاحِ معاملہ متعلق بہ حضرت رسالتﷺ ) آپﷺ کے جو احسانات وعنایات اُمت کے حال پر متوجہ ومبذول ہیں، ان کی کمیت وکیفیت پر نظر کرکے یہ حکم یقینی ہے، آپ کے حقوق اُمت کی گردن پر اس قدر کثیر ہیں کہ قیامت تک ان سے سب کدوشی قریب بہ محال ہے، لیکن باوجود کثرت کے وہ سب حقوق تین ۔ّکلی کے احاطے میں آئے ہوئے ہیں: ۱۔ محبت ۲۔ متابعت ۳۔ عظمت اورہرچند کہ ان تینوںمیں اپنی اصل حقیقت کے اعتبار سے باہم ایسا تعلق اور تلازم ہے کہ ایک کاوجود بغیر دوسرے کے ممکن ہی نہیں، لیکن بلا خیالِ معنی اگر صرف صورت کے درجے کا لحاظ کیاجائے تو یہ تینوں کہیں کہیں علیحدہ علیحدہ بھی خیال میں آسکتے ہیں۔ اس وقت چوں کہ اکثر طبیعتیں محض صورت پر قناعت کیے ہوئے ہیں، اس لیے ان اُمور کا جدا جدا موجود ہونا بہ کثرت واقع ہورہا ہے اور اس معاملے میں یہی بڑا جدید انقلاب ہے جس سے سلفِ صالحین ۔ّمبرا تھے، چناںچہ ان حضرات کے تاریخی واقعات کو جو کہ مشہور اور کتبِ احادیث و۔ِسیر میں مذکور ہیں، اس وقت کے اکثر مسلمانوںکے معاملات کے ساتھ (جن میں کچھ بہ طورِ نمونہ کے ذیل میں بہ عنوان کوتاہی مرقوم ہوتاہے) موازنہ کرنے سے اس حکم کی صحت بداہتاً معلوم