اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رہے، سو تو نا منظور کرنے والے کاحق اس شوہر کے ذ۔ّمہ ہے اور سو اس نابالغ کا حق اس کے ذ۔ّمہ ہے، یہ دو سو روپے ادا کرنا ہوںگے۔یہ مختصر تذکرہ ہوا حالتِ موت کے وقت کی بعض کوتاہیوںکا، اب حالت بعد الموت کے متعلق لکھا جاتاہے۔حالت بعدالموت اس میں اس قدر اُمورِ غیر مشروعہ شائع ہیں جن کا احصا مشکل ہے، ان میں سے اکثر کو میں نے ’’اصلاح الرسوم‘‘ فصل چہارم میں مفصل و مد۔ّلل لکھا ہے، یہاں صرف ان کی فہرست لکھنے پر اکتفا کرتاہوں: ۱۔ دفن میں ا۔ّعزہ وغیرہ کے انتظار میں دیر کرنا۔ ۲۔ قبر پر اَناج لے جانا۔ ۳۔ جانماز اور اُوپر کی چادر ترکہ میں سے خریدنا۔ ۴۔ میّت کے کپڑے بلا تقسیم ورثا کے مساکین کو دے دینا۔ ۵۔ تیجا دسواں وغیرہ کرنا۔ ۶۔ برادری کو یا مساکین کو تفاخراً کھانا دینا۔ ۷۔ کئی بار عورتوں کا جمع ہونا، جس میں ایک اجتماع انقضائے ۔ّعدت کے دن ہوتا ہے۔ ۸۔ بلا ضرورت دور دور سے ۔ّمدتوں تک مہمانوں کا آنا اور میّت والوں پر بار ڈالنا۔ ۹۔ خاص قواعد کے ساتھ میّت کے گھر اوّل روز کسی عزیز کے یہاں سے کھانا آنا۔ ۱۰۔ ۔ُحفاظ وغیرہ کو کچھ دے کر قرآن پڑھوانا۔ ۱۱۔ ۔ّمدت تک سوگ کرنا۔ یہ تو عام اموات کے ساتھ معاملہ ہوتاہے۔ اور بعض معاملہ خاص بزرگوں کے ساتھ ہوتا ہے جس کو رسالۂ مذکور کے بابِ مذکور کی فصلِ دوم وسوم میں ذکر کیا گیا ہے، جیسے: ۱۲۔ عرس و فاتحۂ مروّجہ کے منکرات اور ۱۳۔ شبِ براء ت کا حلوا اور عاشورہ کا کھچڑا اور شربت کہ ان کی بحث بھی بہت مبسوط لکھ دی ہے، اگر شوق ہو اس میں