اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ تعالیٰ معرفت نصیب کرے تو کلفت بھی مسرت ہے : اس سے آں عزیز کے اس سوال کا جواب بھی معلوم ہوگیا کہ’’ آپ کو بھی کچھ باعثِ ۔ّمسرت نہ ہوا‘‘، ظاہر ہے کہ ایسی حالت میں کیا ۔ّمسرت ہوسکتی ہے جب کہ اسبابِ ۔ّمسرت پر اسبابِ ۔ُکلفت غالب ہوں، مگر یہ نفی ۔ّمسرت کی جو میں نے تسلیم کرلی یہ ظاہری ۔ّمسرت کے اعتبار سے ہے، ورنہ باطناً تو اگر اللہ تعالیٰ معرفت نصیب کرے یہ ۔ُکلفت بھی ۔ّمسرت ہے، کیوںکہ ۔ّمسرت کے جو منافع ہیںاس ۔ُکلفت میں اس سے کم نہیں، بلکہ بہت زیادہ حاصل ہیں، گو اس زیادہ پر نظر کرکے نہ ۔ُکلفت کی تمنا کرے اور نہ اس کے رفع کی دُعا کو ترک کرے، حق تعالیٰ سے برابر عافیت مانگتا رہے، لیکن جب تک عافیت ظاہری نہ ہو اس میں مصلحتیں وحکمتیں سمجھ کر ویسے راضی اور ثواب کا متوقع (اُمید وار) رہے، چناںچہ الحمدللہ! کچھ کچھ اس پر عمل ہے، جس سے زخم پر مرہم رکھا جارہا ہے، ورنہ ع بلا بودے اگر ایں ہم نہ بودےاسبابِ تغیر جہالت اور محبت ہیں : ہاں! میں نے اسبابِ تغیر میں ایک اَمر جہل بتلایا تھا، دوسر ااَمر محبت بی بی کو شوہر کے ساتھ، ۔ّمسرت کے جواب سے اس کو ترتیب میں ۔ّمقدم لکھنا چاہیے تھا مگر خیر، اوّل کا ذکر ابھی دور نہیں ہوا، گویا دوسرا اس اوّل کے ساتھ مذکور ہے، اس اَمرِ ثانی کی ۔ّسببیت اس طرح ہے کہ چوں کہ بی بی کو شوہر سے خصوصاً ہندوستان میں یہاں کی آب وہوا کی خاصیت سے محبت زیادہ ہوتی ہے اور خاصہ محبت کا یہ ہے : باسایہ ترا نمی پسندم عشق است و ہزار بدگمانی عشق میں ہزاروں بدگمانیاں ہیں، اسی لیے محبوب کے سائے کے ساتھ بھی کسی کا ساتھ رہنا عاشق کو پسند نہیں۔ بس اس سے یہ شرکت کہ اس کے شوہر میں دوسری آکر حصہ دار ہوجائے، سخت ناگوار ہوتی ہے، اور گو یہ شرکت دوسرے کو بھی کسی قدر ناگوار ضرور ہے لیکن پھر دونوں میں یہ فرق ہے کہ دوسری تو اوّل ہی سے شرکت کو گوارا کرکے آتی ہے، اور پہلی ۔ّمدتوں انفراد واختصاص کی حالت میں رہ چکی ہے، اس کو خلافِ ارادہ و خلافِ توقع و خلافِ رضا یہ شرکت پیش آتی ہے، اس لیے اس کو زیادہ صدمہ ہوتا ہے اور اس کا خلافِ ارادہ و خلافِ رضا ہونا تو ظاہر ہے، باقی خلافِ توقع اس لیے کہ ہندوستان میں اس کا رواج اس قدر کم ہے گویا کہ ہے ہی نہیں۔