اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حق ہے۔ ایک چھوٹے مر۔ّبیٔ روحانی پر۔ خوب سمجھ لو۔ تنبیہِ ثالث: آیا معقول اور فارسی اور حساب کے اُستاد بھی ان حقوقِ مذکورہ میں شریک ہیںیا نہیں۔ اور اسی طرح کافر اُستاد بھی۔ اس میں قواعد سے یہ تفصیل معلوم ہوتی ہے کہ ان میں جو چیزیں مضرہیں ان کا اُستاد تو خود مضل اور مضر ہے۔ اور اُستاد کا حق تھا بہ وجہ مفید اور محسن ہونے کے، اور جو چیزیں مضر نہیں ان میں یہ تفصیل ہے کہ اگر علومِ دینیہ میں نافع ومعین ہیں تب تو چوںکہ ۔ّمقدمہ بحکمِ مقصود ہوتا ہے اس لیے ایسے اساتذہ حقوقِ مذکورہ کے مستحق ہوں گے۔ گو درجہ اُستاد المقاصد میں نہ سہی جس طرح اقارب کے حقوق میں قوتِ قرابت کے تفاوت سے حقوق میں تفاوت ہوجاتا ہے۔ اور اگر نہ مضرہیں اور نہ مفید، تب بھی ایک دنیوی احسان ہے اور خود دنیوی احسان پر بھی شکر گزاری نصوصِ عامہ سے ثابت ہے، اس لیے اس کابھی حق ثابت ہوگا۔ گو دینی احسان کے برابر نہ سہی۔ اب یہ دُعا کرکے قلم کو راحت دیتاہوں کہ حق تعالیٰ ہم طالب علموں کو ان حقوق کے ادا کی توفیق دے اور بہ وجہ اس کے کہ مضمون بعنوان سہل لکھا ہے۔ تسہیلِ جدید کی احتیاج نہیں سمجھی گئی، البتہ احادیث کا ترجمہ جہاں رہ گیا ہے اگر حضراتِ مہتممین اشاعتِ حاشیہ میں ثبت فرماویں، ناظرین کی قناعت اور میری منّت کا سبب ہوگا۔ الحمدللہ! حصہ اوّل ختم ہوا۔ بسم اللّٰہ الرحمن الرحیمحرفِ آغاز الحمد للّٰہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی۔ حکیم الاُمت ۔ّمجدد الملّت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ؒ کو اللہ تعالیٰ نے اس صدی میں اپنے دین کی نشر و