اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۔ ایک ممنوع ِشرعی توخود ان چیزوں کو ضم کرلینا اور ملالینا ہے۔ ۲۔ پھر ان ناپسند چیزوں کو مستحسن اور پسندیدہ سمجھنا اور ان پر اصرار کرنا دوسری خرابی ہے۔ ۳۔ پھر جو اِن منکرات کی اصلاح کرے اُن سے عناد و بغض رکھنا یہ تیسری خرابی ہے۔ غرض ان کا یہ طریقہ ہمارے اس دعوے کی پوری دلیل ہے کہ ان میں متابعت نہیں ہے۔ یہ شرح تھی مضمون متعلق حضرات مدعیانِ محبت کی۔ اس کے بعد اس مضمونِ سابق کے اَخیر میں ان لوگوں کی کوتاہی کا بیان ہے جو متابعت ظاہری کا اوروں سے زیادہ اہتمام کرتے ہیں، مگر ان میں تعظیم و ادب اور شوق و محبت کی شان کم ہے۔ اس بیان کی شرح یہ ہے کہ ان میں غلبۂ ادب اور غلبۂ محبت کی کمی توظاہر ہے ہی، لیکن نظرِ غائر سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتاہے کہ ان میں متابعت ہی کامل نہیں، کیوںکہ حضور ۔ُپر نورﷺ کے ارشاداتِ قولیہ وعاداتِ فعلیہ کو دیکھنے سے ہدایتاً، بلکہ حسا۔ًّ ثابت ہوتاہے کہ یہ طرز خاص: ۱۔ خشونت ۲۔ تقشف ۳۔ تعسیر ۴۔ تنفیر1 کا آپﷺ کو سخت ناپسند ہے اور جب یہ اُمور حضورﷺ کو پسند نہیں اور برخلاف اس کے قرآن و حدیث میں خود حضورﷺ کی توقیر وادب اور محبت میں اپنی جان پر بھی آپﷺ کی ترجیح اور اُمت کے ساتھ تبشیر و تیسیر کے احکام وارد ہیں تو ان میں خلل اندازی کرنا متابعت کے ساتھ کیسے جمع ہوسکتاہے؟ اور اس میں مراتب مختلف ہیں: بعض تو حدِ۔ّ خسران تک پہنچ گئے ہیں، ادب یا محبت کے حقوقِ واجبہ، اعتقادیہ یا عملیہ کو کھو بیٹھے ہیں۔ معتزلہ جنابِ رسولِ خدا ﷺ سے جبرئیل ؑ کو اور اسی طرح جمیع انبیا ؑ سے تمام ملائکہ ؑ کو افضل بتلاتے ہیں، جس کا جواب کتبِ کلامیہ میں مفصل و مدلل مذکور ہے، یہاں صرف جنابِ رسول اللہﷺ کی افضلیت جبرئیل ؑ پر مختصر طور پر سمجھ لینا چاہیے۔رسولِ مقبولﷺ کی افضلیت جبرئیل ؑ پر : ان لوگوں کو شبہ ہوگیا ہے کہ قرآنِ مجید سے جبرئیل ؑ کا آپ کے لیے