اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
منتنۃ۔ (کذا في الشامیۃ عن التاتر خانیۃ قبیل کتاب السرقۃ) بد بودار ۔ُمردار کے لیے اپنے مذہب کو چھوڑا جو اس کے نزدیک حق تھا۔چند ٹکوں کی خاطر ایک شخص کی اپنی حقیقی ہم شیرہ کو زانیہ قرار دینے کی کوشش : اسی کی نظیر (مثال) ایک اور قصہ میرے سامنے پیش ہوا تھا، کہ اس میں بھی ایک شخص نے محض ایک نفسانی غرض سے ایک منکوحہ کو زانیہ قرار دیا تھا، یہ تو دین کے خلاف ہوا، اور وہ منکوحہ اس شخص کی بہن تھی، اس کو زانیہ کہنا یہ حیا وغیرت کے خلاف ہوا۔ وہ قصہ یہ ہے کہ ایک ۔ُسنی۔ّ شخص کی ۔ُسنی۔ّ بہن کا نکاح ایک شیعہ مرد سے ہوا ،اور وہ عورت لا ولد ہزاروں روپے کا ترکہ چھوڑ کر مرگئی، تو شرع سے اس کے دو ہی وارث تھے: ایک زوج (شوہر) کہ نصف اس کا تھا، دوسرا یہ بھائی کہ نصف اس کا تھا، یہ بھائی یوں چاہتا تھا کہ زوج کو کچھ نہ ملے، سب میں ہی لے لوں، تو اس کے متعلق اس ترکیب سے سوال لکھا کہ چوںکہ سنّیہ کا نکاح شیعہ سے حسبِ فتویٰ کثیر من العلما (بہت سے ۔ُعلما کے فتویٰ کے مطابق) صحیح نہیں ہوتا، اس لیے وہ مرد اس کا زوج ہی نہیں، پس وہ وارث نہ ہونا چاہیے، صرف ایک بھائی وارث ہے، تو اس طرح کل ترکہ کس کو ملے گا؟ میں نے کہا: افسوس! اوّل تو جس وقت یہ نکاح ہوا تھا اس وقت تم کہاں سوتے تھے؟ کیوں ہونے دیا تھا؟ یہ مسئلہ اور غیرت کہاں گئی تھی؟ پھر ہوجانے کے بعد شوروشغل کیوں نہیں کیا؟ اتنے دنوں زنا ہوتا رہا، اس کو گوارا کیا، پھر ایمان سے کہو کہ اگر اتنا ہی ترکہ شوہر چھوڑ کر مرجاتا، اور اس کا کوئی وارث نہ ہوتا، اور تم کو یہ توقع ہوتی کہ اگر میری بہن کو بہ وجہ فتویٰ رد علی الزوجین عند عدم وارث کے یہ کل ترکہ مل جائے گا تو بہ وجہ اس کے لا ولد ہونے کے پھر سب مجھ کو مل سکتا ہے، تو کیا اس وقت بھی تم اس نکاح کے غیر منعقد وغیر ثابت (منعقد اور ثابت نہ) ہونے کے لیے کرتے؟یا اگر کوئی ایسا فتویٰ بھی سناتا تو کہتے کہ ’’نہیں صاحب! سب کا فتویٰ اس پر نہیں ہے، اور جواز (جائز ہونے) کا مسئلہ زیادہ معتبر اور صحیح ہے۔‘‘ اور میں نے کہا کہ شیعہ ۔ُسنی۔ّ کے تناکح (شیعہ ۔ُسنی۔ّ سے نکاح کرنے) کا مسئلہ وہ ایک مستقل بحث ہے، میں اس وقت اس میں گفتگو نہیں کرتا، مگر تم سے صرف یہ استفسارات (چند سوالات دریافت) کرتا ہوں تاکہ تم کو اس کوشش کا مبنیٰ (بنیاد) معلوم ہو۔ غرض بالکل لا جواب ہوکر اپنا سا منہ لے کر رہ گئے۔ یہ صورتِ مذکورہ مختصر نمونہ تھا تحلیلِ محرمات کا جن میں لوگ بہ کثرت مبتلا ہیں۔