اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(بے نیاز) نہیں، اس سے معلوم ہوا کہ نکاح سے مقصود دوسرے ہی مصالح ہیں۔بدون موافقتِ تام کے نکاح کے مصالح پورے نہیں ہوسکتے : اور وہ بدون موافقتِ تام (پورے) نہیں ہوسکتے، اور موافقت حالتِ مذکورہ میں ہوا نہیں سکتی، پس وہ مصالح بھی اس حالت میںتام نہ ہوںگے، بلکہ بعض مصالح جو کہ مقتضا ہیں طبیعتِ بشریہ کے، وہ تام کیا حاصل بھی نہیں ہوتے، اس لیے نکاح میں اس امرکی رعایت سخت ضروری ہے، تاکہ زندگی تلخ نہ ہو، پھر مرد کو اگر عورت سے ناگواری پیش آئے تو وہ طلاق دے کر اِستخلاص (آزاد ہونے) پر قادر ہے، یا بدون طلاق دوسری عورت سے نکاح کرکے اس ناگواری کی تلافی( کمی پوری) کرسکتاہے،مگر عورت بے چاری کیا کرے کہ عمر بھر سوختہ وافروختہ (جلی بھنی) رہا کرے، اور تفریقِ قاضی (حاکم کے عورت کو شوہر سے الگ کردینے) کا سامان ہر جگہ میسر نہیں ہوسکتا، اور بعض عورتیں اس اِظہار کو خلافِ غیرت سمجھتی ہیں، بعض جگہ ایسے مواقع ہیں کہ عورت کو تپِ دق لگ گئی ہے، اور گھل گھل کر خاتمہ ہوگیا، کیا یہ ظلم نہیں؟ خواہ عورت ایسا کرے، یا اولیائے منکوحہ ایسا کریں۔عمر کے تناسب کا خیال نہ رکھنے سے بھی بہت سی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں : اور اسی کے قریب ہے عمر کے تناسب کا خیال نہ رکھنا، جب کہ لڑکی بے زبان یعنی کنواری یا مثل کنواری (کنواری جیسی) کے غیر ذی رائے (یعنی اپنی رائے نہ رکھنے والی ) ہو، جیساکہ بعض لوگ ساٹھ ساٹھ برس کے بوڑھوں سے تیرہ تیرہ برس کی لڑکیوں کو بیاہ دیتے ہیں، یہاں بھی وہی مفاسد مر۔ّتب ہوتے ہیں جو اُوپر مذکور ہوئے۔ اور اس سے ایک مفسدہ زیادہ، وہ یہ کہ اکثر بوڑھا پہلے مرجاتاہے، اور وہ مظلومہ اکثر بہ وجہ عرفاً (رسم ورواج میں) عار ہونے کے جیسا بہت قوموں میں اب تک یہ جہالت موجود ہے، بیوہ بیٹھی رہتی ہے، علاوہ مفاسدِ مذکورہ کے بعض اوقات یہ غریب کھانے پینے سے محتاج ہوجاتی ہے، اگر شرافتِ عرفیہ (رسمی شرافت) لیے ہوئے ہے کسی کی مزدوری نہیں کرسکتی، اور اگر مزدوری گوارا کی دوسرے گھر بلکہ بعض اوقات رہنا پڑتا، چوںکہ اس کا کوئی سرپرست نہیں ہوتا، بد نفس(۔ُبرے خیالات کے) لوگ اس بے چاری کے درپے ہوتے ہیں، اور کبھی ترغیب سے اور کبھی ترہیب (ڈرا دھمکاکر) کبھی کسی حیلے (بہانے) سے خاص کر جب اُس میں بھی کوئی نفسانی تقاضا (نفسانی خواہش) ہو،اس کی آبرو اور دین خراب کردیتے ہیں، رہی مصلحتِ خدمت تو وہ دوسرے طریقے سے بھی حاصل ہوسکتی ہے۔