اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(ردّ المحتار عن نورالعین عن الخانیۃ)اُٹھائی ہوئی چیز کی تشہیر واجب ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعضے اُٹھاتے تو اسی نیت سے ہیں کہ ہم مالک کو پہنچادیں گے، مگر مالک کو نہ پہنچاتے ہیں، نہ تلاش کرتے ہیں،گھر میں لے کر بیٹھ جاتے ہیں، کہ کوئی ڈھونڈتا ہوا آئے گا، ورنہ کون مشقت کرے، سو ایسا کرنا جائز نہیں، بلکہ اس کی تشہیر واجب ہے، یعنی جس جگہ وہ ملی ہے وہاں بھی اعلان کرے اور مواقعِ اجتماع پر بھی جیسے بازار میں اور مساجد کے دروازوں پر اور جہاں جہاںاحتمال مالک کے ملنے کاہو، اور ۔ّمدت اس تشہیر کی یہ ہے کہ گمان غالب یہ ہوجائے کہ اب مالک نے اس کی تلاش چھوڑدی ہوگی، یا اس چیز کے بگڑنے کا اندیشہ ہونے لگے، جیسے پھل وغیرہ۔ (الدّرالمختار)چیزاُٹھانے کے بعد دو اختیار : پھر اس کے بعد اس کو دو اختیار ہیں: ایک یہ کہ اس کو بعینہٖ محفوظ رکھے، اور دوسرے یہ کہ اس کو خیرات کردے، پھر اگر خودمسکین ہے، تو اپنے نفس پر بھی خیرات کرسکتا ہے، اور مسکین نہیں ہے تو مساکین پر ۔ّتصدق کردے، اور یہ بھی اختیار ہے خواہ بیعنہ ۔ّتصدق کردے، خواہ فروخت کرکے دام ۔ّتصدق (صدقہ) کردے، اور اگر اس کو یا اس کے داموں کو محفوظ رکھا تو وصیت کرجانا واجب ہے۔ (ردّ المحتار) مسئلہ: اگر کسی وجہ سے خود تشہیر نہ کرسکے تو دوسرے شخص کو بشرطے کہ امانت دار ہو، تشہیر کے لیے دے سکتاہے۔ (ردّالمحتار)نا معلوم اہلِ حقوق کے حقوق کی ادائیگی کا طریقہ : مسئلہ: جس کے ذ۔ّمے کچھ حقوق العباد ہوں اور اہلِ حقوق معلوم نہیں یا معلوم ہیں مگر مرگئے، اور اُن کے وارث بھی نہیں تو ایسے حقوق بہ منزلہ ۔ُلقطہ کے ہیں، کہ مالک کے نہ ملنے کے وقت خیرات کردینا چاہیے، اور یہ خیرات ایسے حقوق کی، اور اسی طرح ۔ُلقطہ کی، مالک کی نیت سے ہوناچاہیے۔صدقہ کرنے کے بعد مالک آنے کا حکم :