اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خصوصیت کے ساتھ ذکر کیا جائے گا۔نمازی اُ مرا کی کوتاہیاں : ۶۔ ایک کوتاہی کہ وہ نمازی اُمرا میں بالخصوص کثرت سے ہے، جماعت کا ترک کرنا ہے۔ نصوص سے اس کا حد درجہ اہتمام ثابت ہوتا ہے، حتیٰ کہ اس کے ترک پر جو وعیدیں آئی ہیں اُن پر نظر کرکے بہت ۔ُعلما نے اس کو واجب کہا ہے، اور بعض محققین فقہائے حنفیہ نے بھی اس کو اختیار کیا ہے، اور ’’واجب‘‘ عمل میں اور ترک کے گناہ اور سزا میں برابر فرض کے ہے، پس ایک فرض کو ادا کرنا اور اس کے مساوی کو ادا نہ کرنا یہ کس درجے کی غلطی ہے؟ اور تتبّع سے جہاں تک دیکھا گیا سبب ترکِ جماعت کا اکثر دو امر ہیں: ۱۔ سستی کہ اتنی دور کون جائے، دھوپ میں کون جائے؟ ۲۔ تکبر کہ ذلیل لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا یا ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا پڑے گی۔ اور کبھی اس کا سبب مسجد میں ان لوگوں کی شان وعادت کے موافق سامانِ آسایش کا مفقود ہونا ہوتاہے، چناںچہ میں نے ایک صاحب کو یہ عذر کرتے ہوئے دیکھا کہ وہاں وضو کا موقع ایسا ہے کہ وہاں بیٹھیں تو کپڑوں کو کائی لگ جاتی ہے، چٹائیاں سڑی ہوئی جن میں گرد وغبار بھرا ہوا بچھی ہیں، جن سے کپڑے میلے ہوجاتے ہیں، ہوا کا گزر نہیں، دل پریشان ہوتا ہے۔ سستی کے متعلق تو اتنا عرض کرنا کافی ہے کہ اگر اسی وقت میں کوئی دنیا کا کام جس میں مال وجاہ کا نفع ہو، نکل آئے، یہی حضرات اس کی طرف اس طرح دوڑیں کہ ذرا بھی کسل نہ ہو، نہ گرانی ہو، افسوس! کیا آخرت کی ضرورت اس درجے پر بھی نہ رہی! میں نے ایک صاحب کو دیکھا ہے کہ ان کے دروازے پر مسجد تھی، مگر وہاں کبھی تشریف نہ لاتے تھے، ایک بار ان کے یہاں لڑکے کی تقریب بسم اللہ کی تھی اور ان کے ایک غریب بھائی کسی بات پر اینٹھ گئے تھے، عین جیٹھ بیساکھ کی دوپہر میں ایک بچے کی چھتری کو، کہ وہ پورا سایہ بھی نہ کرسکتی تھی، لگاکر ان کے پاس ایک دو ۔ّمحلے میں گئے اور ان کو مناکر لائے۔ یا اللہ! دُنیا کی مصلحت کے وقت وہ سستی کہاں چلی جاتی ہے؟ علاج اس کا وہی وعیدوں کا یاد کرنا ہے۔ اور تکبر کے باب میں یہ معروض ہے کہ اوّل تو آپ کی شان ہی کیا ہے؟ شاید وہ مساکین خدا تعالیٰ کے نزدیک تم سے زائد محبوب ومقبول وذی جاہ ہوں، اس کے سامنے دنیوی عزّت گرد ہے، بلکہ عجب نہیں کہ قیامت میں تم کو ان ہی مساکین کی