اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تتمۂ سابقہ یہ تتمہ پہلے مضمون سے الگ کوئی مضمون نہیں ہے، بلکہ ایک درجے میں گویا اُسی کی تفصیل اور شرح ہے، مضمونِ سابق میں زمانے کا رنگ قبول کرنے والی طبائع کی نسبت جس کوتاہی کا بیان ہوا ہے، اس کا تتمہ یہ ہے کہ ایسے لوگ درحقیقت حضورِ اقدسﷺ کے تینوں حقوق میں تقصیر کیے ہوئے ہیں، متابعت و محبت کا وجود نہ ہونا تو ظاہر ہے اور پہلے مضمون میں اس کو صراحت سے بیان کردیاگیا ہے۔ البتہ ان کے اس عمل سے کہ ان کی زبان یا قلم سے بعض ایسے مضامین صادر ہوتے ہیں کہ ان سے آپﷺ کی عظمت یا آپ کے قانون کی عزت ظاہر ہوتی ہے، یہ شبہ ہوسکتاہے کہ شاید وہ آپﷺ کا حقِ عظمت ادا کرتے ہیں، لیکن اگر ذرا نظر کو عمیق کیا جائے تو ثابت ہوجائے گا کہ یہ احتمال بھی واقعیت نہیں رکھتا۔جناب محمدِ مصطفی رسول خدا ﷺ کی عظمت بحیثیتِ حاملِ وحی ہونے کے : حقیقت یہ ہے کہ آپﷺ کی جس عظمت میں گفتگو ہو رہی ہے وہ عظمت ہے جس کے ساتھ آپﷺ حاملِ وحی ہونے کی حیثیت سے ۔ّمتصف ہیں، اور ان لوگوں کی تحریر وتقریر میں نظر کرنے سے اتنا معلوم ہوتاہے کہ ان کے قلوب میں آپﷺ کی جو عظمت ہے وہ اس حیثیت سے نہیں، بلکہ ایک حکیمِ ۔ّتمدن ہونے کی حیثیت سے ہے۔ کیوں کہ ان دو عظمتوں کے آثار کا موجود نہ ہونا ہمارے دعوے کی دلیل ہے، چناںچہ اعتقادِ عظمتِ نبوی کے آثار یہ ہیں کہ آپ کے احکام سنتے ہی یہ معلوم ہوکہ گویا حق تعالیٰ نے ہم سے خود فرما دیا ہے اور یہ کہ اس حکم کے قبول کرنے میں حکمت و مصلحت سمجھنے کا ہرگز انتظار نہ ہو۔ بلکہ اگر بادی النظر میں کسی حکمت کے خلاف بھی معلوم ہو، تب بھی اسی خوشی سے قبول کرے جیسے حکمت معلوم ہونے کے وقت کرنا اور نہ بدون حکمت سمجھے ہی اس حکم کی وقعت میں کچھ کمی ہو، بلکہ جس طرح ادنیٰ خدمت گار شاہی حکم کو سن کر مغلوب والہ1 ہو کر دیوانہ وار اس کی بجا آوری کے لیے دوڑتاہے اسی طرح اس کی کیفیت ہوجائے اور یہ کہ اس حکم