اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ایک ۔ّمعین وقت تک (مثلاً: ایک گھنٹہ یا آدھا گھنٹہ) ان رسائل کو سنا کریں اور سمجھا کریں، اور اگر ایسا شخص مفت نہ ملے تو اس کی کچھ مالی خدمت کریں، اور اس سنانے والے شخص کو جہاں شبہ رہے پنسل وغیرہ سے نشان بناکر اس وقت اس کو رہنے دے، پھر جب کوئی عالم میسر ہو، اس سے حل کرے، اور سب مجمع کو پہنچا دے۔ اور جہاں دیہات وغیرہ میں ایسا شخص نہ ہو، تو آپس میں مشروع طریقے سے چندہ کرکے، اس چندے سے کوئی ایسا آدمی باہر سے ۔ُبلاکر رکھ لیں، اور یہ طریقہ جاری کریں۔ اوریہ تمام طبقاتِ مذکورین، علاوہ اس تحصیل یامطالعہ یا سماعِ رسائل کے، دو اَمر کا اور بھی التزام رکھیں: ۱۔ ایک یہ کہ اپنے اعمال واحوال میں جب کوئی اَمر جس کا حکم معلوم نہ ہو، پیش آوے فوراً ۔ُعلمائے حقانی سے اس کو دریافت کریں، اور اگر بہ وجہ ۔ُبعد کے زبانی نہ پوچھ سکیں، تو بہ ذریعہ خط کے تحقیق کریں، اگر اوسط ایک مسئلہ روزانہ کے حساب سے تقریراً یا تحریراً پوچھ پاچھ رکھے تو سال بھر میں ساڑھے تین سو سے زائد، اور دس سال میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ مسئلے معلوم ہوسکتے ہیں، کہ بعض نام کے یا جدید عالموں کو بھی اتنے مسائل معلوم نہیں، اور کوئی بڑا مشکل کام نہیں ہے۔ ۲۔ دوسرے اس اَمر کا التزام رکھیں کہ ۔ُعلما کی مجلس میں جایاکریں، خواہ خاص مجلس ہو جیسے جلسۂ ملاقات وزیارت، خواہ عام مجلس ہو، جیسے جلسۂ وعظ ونصیحت، اور جو سنیں، دل سے یاد رکھیں۔ یہ تو مردوں کا انتظام ہوا۔عورتوں کا دستور العمل : اب عورتیں رہ گئیں، سو یہ مجموعی انتظام مذکورہ ان کے لیے اِشکال سے خالی نہیں، اس لیے سہل تر ان کے لیے یہ طریق ہے کہ اگر معلمہ عفیفہ، دین دار مل جائے تو کم سن لڑکیوں کو اس کے ذریعہ سے قرآنِ مجید اور ایسے رسائل کی تعلیم دلادیں، اور ان کے لیے ’’بہشتی زیور‘‘ کے دس حصے بالکل ان شاء اللہ تعالیٰ کافی ہیں، بلکہ بہ انضمام گیارہویں حصے مسمّٰی ’’بہشتی گوہر‘‘ کے مردوں کے لیے بھی کافی ہیں۔ اور اگر کوئی معلمہ ایسی نہ ملے یا کسی لڑکی کو فارغ یا مناسبت نہ ہو تو ان کو بھی بڑی عورتوں کے انتظام میں شامل سمجھا جائے، اور وہ انتظام دو ہیں: ایک یہ کہ گھر کے مردوں میں سے اگر کوئی خواندہ ہو تو وہ روزانہ کچھ وقت ۔ّمعین کرکے سب گھر والیوں کو اس وقت جمع کرکے رسائلِ بالا سنایا کریں، سمجھایا کریں، بلکہ کئی دَورِئے کردیں۔ دوسرا انتظام یہ ہے کہ گاہ گاہ کسی ۔ُمتوّرع ۔ّمتبع ِسنت عالم کا گھر میں وعظ کہلا دیا کریں، کہ یہ عجیب مؤثر عمل ہے۔ یہ سب دستور العمل طالبانِ احکام کے متعلق ہے۔