اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وقف کو استعمال کرنے والوں کی کوتاہیاں : ایک کوتاہی غیر وقف کرنے والوں کی اور یہ بہت عام ہے، یہ ہے کہ وقف میںہر قسم کے ۔ّتصرفات کو جائز سمجھتے ہیں، اور کوئی منع کرتا ہے تو کہتا ہے کہ کیا تمہاری ۔ِملک ہے؟ یہاں تک کہ اکثر دین دار لوگ تک اس میں مبتلا ہیں کہ مسجد کے لوٹے بدہنے میں مریض کے لیے پانی پڑھواکر لے جاتے ہیں، پھر بعض دفعہ وہ کئی کئی روز تک گھر ہی میں رکھارہتا ہے، اور اگرفوراً بھی واپس آجائے تب بھی خود لے جانا ہی جائز نہیں، کیوںکہ جس نے مسجد میں رکھا ہے، اس کی نیت صرف مسجد میں کام لینے کی ہے،نہ کہ گھر لے جانے کی، اور خلاف شرطِ ۔ُمعطی کے جوکہ اس کی نیت سے متعین ہے اور وہ نیت قرائن سے معلوم ہے، اس سے کام لینا جائز نہیں اور مانع سے یہ کہنا کہ کیا تمہاری ۔ِملک ہے؟ بالکل لغو عذر ہے، کیا منع کرنا اسی پر موقوف ہے کہ وہ دوسرے ہی کی ۔ِملک ہو؟ قواعدِ شرعیہ نے جس طرح ۔ِملکِ غیر ہونے کو سببِ منع قرار دیا ہے، اسی طرح مافیہ الاستعمال غیر ماوقف لہٗ ہونا بھی شرعاً سببِ منع ٹھہرا یا گیاہے، کیوںکہ اصل حقِ منع شرع کو ہے، یہی وجہ ہے کہ ۔ِملکِ غیر ہونا بھی وہاں سببِ منع ہے جہاں اس کو شرع نے سببِ منع قرار دیا ہے ورنہ نہیں، کَحَالَۃِ الْمُضْطَرِّ فِيْ مَخْمَصَۃٍ حَیْثُ یُبَاحُ بَلْ یُفْرَضُ تَنَاوُلُ مَالِ الْغَیْرِ إِذَا لَمْ یَجِدْ غَیْرَہٗ وَإِنْ ضَمِنَہُ، اسی میں داخل ہے، وہ بے احتیاطی بعض ۔ُطلبا کی مسجد کے لوٹے، پنکھا اُٹھا اُٹھا کر حجروں میں رکھ لیتے ہیں، یا بعض آدمی مسجد کے کلوخ اِستنجے کے لیے یا گرم پانی مسجد کے سقاوہ سے وضو کے لیے گھر لے جاتے ہیں، یا بعض آدمی مسجد کا فرش یا شامیانہ اپنے یا کسی دوسرے مدرسہ و انجمن و مسجد کی ضرورت میں خلافِ نیت ۔ُمعطی کچھ اینٹ چونا دوسری مسجد میں یہ سمجھ کر کہ مسجد مسجد سب ایک ہے، لگادیتے ہیں، یہ سب اسی فہرست میں داخل ہے، اسی طرح مدارس میں جو اشیا خاص غریب ۔ُطلبا کے لیے آتی ہیں، اس میں سے اغنیا کو لینا یہ بھی اسی قبیل سے ہے۔کفارئہ مالیہ یمین ۱۔ اس میں ایک بڑی کوتاہی تو یہ ہے کہ بہت لوگوں کایہی گمان ہے کہ جب قسم ٹوٹے پس کفارے میں تین روزے رکھ لینا کافی ہے، ان کو یہ خبر ہی نہیں کہ بعض حالتوں میں روزے کافی نہیں ہوتے، کسی دوسرے طریقے کی ضرورت ہے، سو