اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کفن میں میّت کی لنگی باندھ دینا بدعت ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعض جگہ دفن میں میّت کی لنگی باندھی جاتی ہے، جو بالکل بدعت ہے۔ بعض اُردو خوانوں کو ’’اِزار‘‘ یا اس کا ترجمہ ’’لنگی‘‘ دیکھ کر دھوکا ہوا ہے، سو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ بھی پورا چادرا ہوتا ہے، چوں کہ لنگی کے حصے کا وہ چادرا مشروع ہوا ہے اس لیے اس کا نام یہی ہوگیا۔شوہر اپنی مردہ بیوی کامنہ دیکھ سکتا ہے اور اس کے جنازے کا پایہ بھی پکڑسکتا ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعضے لوگ شوہر کو اس کی ۔ُمردہ بیوی کا منہ نہیں دیکھنے دیتے، نہ اس کے جنازے کا پایہ پکڑنے دیتے ہیں، یہ محض لغو ہے۔ میّت کو ہاتھ لگانا تو بلا ضرورت جائز نہیں، لیکن منہ دیکھنا درست ہے اور پایہ پکڑنا مستحب ہے، بلکہ اگر کوئی محرم قبر میں اتارنے والا نہ ہو تو اور اجنبیوں سے شوہر احق ہے۔ اور عورت کے لیے تو ۔ُمردہ شوہر کو دیکھنا اور ہاتھ لگانا بھی درست ہے۔کثرتِ آدمی کے لیے جنازے کو دیر کرناجائز نہیں : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعض جگہ نمازِ جمعہ کے انتظار میں جنازے کو رکھے رکھتے ہیں کہ زیادہ نمازی نماز پڑھیں گے، سو یہ بالکل جائز نہیں، جس قدر جلد ممکن ہو نماز اور دفن سے فراغت کرنا واجب ہے۔اگر میّت نے کسی خاص شخص سے نماز پڑھانے یا کسی خاص جگہ دفن کرنے کی وصیت کی تو شرعاً ایسی وصیتیں لازم نہیں ہوتی : ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعض اموات کسی خاص شخص سے نمازپڑھوانے یا کسی خاص مقام پر دفن ہونے کی وصیت کرجاتے ہیں تو اَحیا اس کا اس قدر اہتمام کرتے ہیں کہ بعض اوقات بعضے واجباتِ شرعیہ بھی ضایع ہوجاتے ہیں۔ سو جان لینا چاہیے کہ ایسی وصیتیں شرعاً لازم نہیں ہوتیں، اگر کوئی امر خلافِ شرع لازم آوے تو اس پر عمل جائز بھی نہیں۔ الحمدللہ! قسمِ سوم سے بھی فراغت ہوئی، اس وقت ذہن میں یہی اُمور ظاہر ہوئے جو ان شاء اللہ تعالیٰ قریب قریب کافی ہیں، باقی اگر کوئی اور بات قابلِ تحقیق خیال میں آوے تو ۔ُعلما سے رُجوع کرلیا جاوے، جیسا حالت قبل الموت کے بیان