اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعد بلوغ اور درستیٔ عقل کے نکاح میں سلامتی ہے : جس کا سیدھا طریقہ یہ ہے کہ بعد بلوغ اوردرستیٔ عقل کے نکاح کیا جائے، تاکہ جس کا معاملہ ہے وہ اس کوسمجھ لے۔منکوحہ کے نو تعلیم یافتہ ہونے کو دیکھنا غلطی ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ جس طرح بعض لڑکے کے ایف۔ اے، ایم۔ اے ہونے کو دیکھتے ہیں، افسوس ہے کہ بعضے نئے مذاق کے لوگ منکوحہ ایسی تلاش کرتے ہیں جس نے نئی تعلیم حاصل کی ہو، یا تعلیم کے ساتھ ڈاکٹری یا پروفیسری کا پاس بھی حاصل کرچکی ہو، کوئی ان ۔ُعقلا سے پوچھے کہ اس سے مقصود کیا ہے؟ اگر یہ ہے کہ ان کا بار ہم پر کم ہو، یہ خود بھی کمانے میں امداد دیں تب تو بے حد بے حمیتی ہے، کہ مرد ہوکر عورت کے ہاتھ کو تکا جائے، عورت کا ممنون ہونا تو بدون خلوصِ کامل کے خود خلافِ غیرت ہے۔مہر کو معاف کردینے کے باوجود ادا کردینا ہی مناسب ہے : وہ اگر مہربھی معاف کردے توحتی الامکان اس معافی کو قبول نہ کرے، اس کو ادا ہی کردے، حق تعالیٰ نے ایک آیت میں اس طرف بھی اشارہ فرمایا ہے: {فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ اِلَّآ اَنْ یَّعْفُوْنَ (فیسقط النصف1 ) اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ (أي الزوج بأن یؤدي تامًا) وَاَنْ تَعْفُوْآ (أیہا الرجال) اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰیط} (وألیق لشأنکم؛ لکونکم رجالًا) تو جتنا مہر تم نے ۔ّمقرر کیا ہے اس کا نصف واجب ہے (پس آدھا مہر ساقط ہوجائے گا) یا کہ وہ شخص معاف کردے جس کے ہاتھ میں نکاح کا ۔ِگرہ (تعلق رکھنا اور توڑنا) ہے (یعنی خاوند پورا مہر ادا کردے) اور تمہارا معاف کردینا (بہ نسبت وصول کرنے کے) تقویٰ سے زیادہ قریب ہے (اور مرد ہونے کی شان کے لائق تمہارا درگزر کرنا زیادہ لائق ہے)۔شوہر کی خواہش وغیرہ کے بغیر عورت اگر خلوصِ کامل اس کی کوئی مالی خدمت کرے تو اس کا مضایقہ نہیں :