اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شاگرد کے لیے اللہ تعالیٰ سے علمِ نافع کی دعا بھی کرنی چاہیے : c عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قال: حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جنابِ ضَمَّنِيْ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ وَقَالَ: اَللّٰہُمَّ عَلِّمُہُ الْکِتَابَ۔1 رسول اللہﷺ نے مجھ کو سینے سے لگالیا اور یوں فرمایا کہ یا اللہ! اس کو قرآن کا علم عطا فرما دے۔ اس حدیث سے شاگرد کاحق علاوہ تعلیم کے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس کے لیے حق تعالیٰ سے یہ دعا بھی کیا کرے کہ اس کو علمِ نافع عطا فرما۔شاگرد کی دل جوئی کے متعلق ایک مثال : d عَنْ ابْنِ عُمَرَؓ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ﷺ یَقَوْلُ: بَیْنَا أَنَا نَائِمٌ، أُتِیْتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ، فَشَرِبْتُ حَتّٰی إِنِّيْ لَأَرَی الرِّيَّ یَخْرُجُ فِيْ أَظْفَارِيْ، ثُمَّ أَعْطَیْتُ فَضْلِيْ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ۔ قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ: الْعِلْمُ۔2 حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے جنابِ رسول اللہﷺ سے سنا، آپ فرماتے تھے کہ خواب میں مجھے ایک پیالہ دودھ کا دیاگیا، میں نے خوب سیر ہوکر پیا کہ ناخن تک سیرابی کا اثر محسوس ہوا، پھر میں نے بچا ہوا دودھ عمر کو دے دیا لوگوں نے عرض کیا کہ حضور! اس کی تعبیر کیا ہوئی؟ فرمایا: دودھ سے مراد علم ہے۔ اس حدیث سے دواَمر معلوم ہوئے: ایک باعتبار صورتِ لبن کے، ایک باعتبار معنی لبن کے۔ اوّل یہ کہ شاگرد کو گاہ گاہ اپنے کھانے پینے میں بھی شریک کرلیا کرے کہ اس کا دل بڑھتا ہے اور محبت زیادہ ہوتی ہے، جس قدر اس کو اُستاد سے