اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
أَجْوَدُ جُوْدًا ثُمَّ أَنَا أَجْوَدُ بَنِيْ آدَمَ وَأَجْوَدُہُمْ مِنْ بَعْدِيْ رَجُلٌ عَلِمَ عِلْمًا فَنَشَرَہُ یَأْتِيْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَمِیْرًا وَحْدَہُ۔1 رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ: کیا تم جانتے ہو کہ سب سے زیادہ سخی کون ہے؟ انھوں نے (از راہِ ادب) عرض کیا کہ :اللہ تعالیٰ اور اللہ تعالیٰ کا نبی دانائے حال ہے، تو آپﷺ نے فرمایا کہ: سب سے زیادہ سخی اللہ تعالیٰ ہے، پھر تمام بنی آدم میں سب سے زیادہ میں سخی ہوں اورپھر سب سے زیادہ سخی وہ شخص ہے کہ جس نے علمِ دین سیکھا اور اس کو پھیلایا، یہ شخص قیامت میں تنہا بہ منزلہ ایک امیر کے آوے گا۔ اس حدیث میں بعد اللہ ورسول کے سب سے زیادہ صاحبِ جود اس عالم کو فرمایا ہے جو علم کو شائع کرے جس طریق سے بھی ہو، خواہ تدریس سے یا وعظ وتلقین سے، خواہ تصنیف سے، اور ظاہر ہے کہ جو شخص کسی پر جود کرے اُس کا کتنا حق ہوتاہے، پس یہ مشیعین للعلم جن لوگوں پر جودِ خاص کررہے ہیں اوروہ متعلّمین ہیں باقسامہم ان پر ان کا کیسا کچھ حق ہوجاوے گا۔اگر اُستاد کسی کتاب کو پڑھنے سے منع کرے تو شاگرد کو اس پر عمل کرنا چاہیے : حدیث: أَنَّ النَّبِيَّﷺ کَتَبَ لِأَمِیْرِ السَّرِیَّۃِ کِتَابًا، وَقَالَ: لَا تَقْرَأَہُ حَتّٰی تَبْلُغَ مَکَانَ کَذَا وَکَذَا، فَلَمَّا بَلَغَ پیغمبرﷺ نے ایک امیر ِلشکر کو حکم نامہ لکھ دیا اور (ایک مصلحت کے سبب) یہ فرمایا کہ: (دونوں ہیں) جب تک فلاں مقام پر نہ پہنچ جاؤ اس کو مت ذٰلِکَ الْمَکَانَ قَرَأَہُ عَلَی النَّاسِ وَأَخْبَرَہُمْ بِأَمْرِ النَّبِيِّ ﷺ ۔1 پڑھنا، چناں چہ اسی کے موافق عمل کیا۔ اس حدیث سے ایک ادب ثابت ہوا جو طالب علموں پر لازم ہے، وہ یہ کہ اُستاد اگر کسی کتاب کو پڑھنے سے کسی خاص وقت