اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لیکن اس غلطی کے معلوم ہونے کے وقت اس مسکین سے زائد کا واپس کرنا جائز نہ ہوگا، اس کو جو کچھ دے دیا وہ اس کی ۔ِملک ہوگیا۔ (کذا في الشامیۃ عن الفتح) اگرایک ہی مسکین کو زیادہ نفع پہنچانا مقصود ہے، تو اس کو مختلف تاریخوں میں ایک ایک حصہ ہر روز دے دے، یہ درست ہے۔ (کذا في الشامیۃ) اور یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ تاریخ غروبِ آفتاب سے بدل جاتی ہے، پس اگر ایک مسکین کو دو حصوں کا غلہ یا قیمت دینا ہو اور ایک حصہ دن میں دے دیا، اور ایک حصہ بعد غروبِ آفتاب کے، تو یوں سمجھا جائے گا کہ دو تاریخوں میں دیا، اور کافی ہوجائے گا، اور اگر ایک حصہ غروبِ آفتاب کے بعد دیا، اور دوسرا حصہ اس شب کے بعد دن میں دے دیا، تو یوں سمجھا جائے گا کہ ایک ہی تاریخ میں دونوں حصے دیے، اس لیے ایک ہی حصہ ادا ہوگا۔ بعضے بے خبری سے ایک حصہ دو مسکینوں میں آدھا آدھا تقسیم کردیتے ہیں، اور صدقۂ فطر پر قیاس کرتے ہیں، سوجان لینا چاہیے کہ وہ حصہ ادا نہ ہوگا۔ (کذا في الشامیۃ عن الجوہرۃ)بے خبری میں جو کوتاہیاں ہوئیں ان کا تدارک ضروری ہے : ۳۔ ایک کوتاہی یہ ہے کہ بے خبری کے زمانے میں جو کوتاہیاں ہوگئیں، ان کو بلا تدارک معاف سمجھ جاتے ہیں، یا صرف توبہ کو موجبِ تدارک سمجھتے ہیں۔ سو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ بدون ادا کیے ہوئے ساقط نہ ہوگا حتی کہ موت سے بھی ساقط نہیں ہوتا۔ (کذا في الشامیۃ عن القہستاني) پس اس بنا پر جب ان کوتاہیوں کی اطلاع ہو، ان کا تدارک کرے اور جس قدر تاخیر کرے گا گناہ گار ہوگا۔ (کذا في الشامیۃ عن القہستاني أیضًا) اور اگر قبل تدارک کے موت آجائے تو مرنے کے وقت اس کے متعلق وصیت کریں۔متعدد قسموں کے لیے ایک کفارہ کافی نہیں : ۴۔ ایک کوتاہی یہ ہے کہ بعضے کئی کئی قسموں کے بعد ایک کفارے کو کافی سمجھ لیتے ہیں، حالاںکہ ہر قسم کا جدا کفارہ ہے، بلکہ شیخین ؓ کے نزدیک ۔ّمتعدد یمین میں یہ ۔ّتعدد کفارے کا ایسا قوی ہے کہ ایک تاریخ میں ایک مسکین کو دو قسموں کی