اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
منکوحہ جنّیہ کی اولاد کو جن اور منکوحہ آدمیہ کی اولاد کو آدمی کہیں گے : اس تحقیق کا حاصل تو یہ تھا کہ تناکح انسان اور ۔ِ۔ّجن میں جائز نہیں، لیکن یہ امر قابل ِتحقیق باقی رہا کہ اگرکسی نے باوجود ناجائز سمجھنے کے یا بہ وجہ مسئلہ معلوم نہ ہونے کے ایسا کرلیا اور اس نکاح سے اولاد پیدا ہوگئی گو ظاہراً بروئے ۔ّطبِ مستبعد (طبی اعتبار سے ناممکن) ہے، تو آیا بروئے قاعدۂ شرعیہ (شرعی اُصولوں کے مطابق) اس کو انسان کہا جائے گا یا ۔ِ۔ّجن ؟ مثلاً: خود ایسی اولاد کا نکاح آدمی وآدمیہ سے جائز ہوگا یا نہیں؟ سو حکم اس کا قواعد کی رُو سے یہ معلوم ہوتاہے کہ اولاد نسباً باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے، لیکن اوصاف واصناف (صفات اور نسل) میں تابع ماں کے ہوتی ہے، مثلاً: اگر مرد آزاد ہو اور عورت مملوکہ (لونڈی ہو) اور ان میں نکاح ہو کر اولاد ہو تو وہ مملوک (غلام) ہوگی۔ یا مثلاً: نر ہرن اور مادّہ بکری سے بچہ پیدا ہواہو تو وہ بکری سمجھی جائے گی، مثلاً: قربانی اس کی صحیح ہوگی، وعلی ہذا۔ پس اس قاعدے کا مقتضا یہ ہے کہ اگر منکوحہ جنّیہ ہے تو اولاد کو۔ِجن۔ّ کہیں گے اور اس کا نکاح آدمی سے درست نہ ہوگا۔ اور اگر ناکح ۔ِ۔ّجن ہے اور منکوحہ آدمیّہ تو اولاد کو آدمی کہہ کر اس کے احکام جاری ہوں گے، واللہ اعلم۔ایک علمی نکتہ کسی پر ظلماً جن آنے کے وقت دوسری عورتوں کو پردہ کرنا چاہیے : اگرکوئی ۔ِ۔ّجن ظلماً کسی عورت کے پاس آتا ہو اور وہ اس کے دفع پر کسی تدبیر مثل تعویذ و عمل وغیرہ سے قادر نہ ہو تو وہ مجبور ہونے کے سبب معذور ہے، لیکن دوسری عورتوں کو جب کہ اس مظلومہ کے خبر دینے سے یہ اطلاع ہو کہ اس وقت وہ یہاں آیا ہوا ہے اس کے ساتھ مثل اجنبی مردوں کے معاملہ کرنا واجب ہوگا، یعنی اس کے سامنے بے پردہ ہونا درست نہ ہوگا، البتہ اگر مظلومہ کی اعانت یا دفعِ وحشت (مدد کرنے یاخوف دور کرنے) کی ضرورت سے وہاںرہنا ہو تو بجز وجہ و کفین و قدمین (سوائے چہرے، دونوں ہتھیلیوں اور دونوں پاؤں) کے باقی تمام بدن ڈھانکنا واجب ہوگا، یعنی سروبازو، گردن وساق(پنڈلی) کا ظاہر کرنا