اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کتا پالنے کی ممانعت کی حکمت : پنجم یہ کہ عامی مخالفِ دین کے مناظرے میں اس کو بیان کرے گا اور اگر وہ یقینی نہیں تو اس میں مخالف نے اگر خدشہ نکال دیا تو یہ مغلوب ہوجائے گا، اور اس میں اسلام کو اور اہلِ حق کو صدمہ پہنچے گا، مثلاً: کسی نے کتا پالنے کی ممانعت کی یہ حکمت بیان کی کہ اس میں صفت ۔ّسبعیت (درندگی) کی ہوتی ہے، تو اگر کسی نے اس میں یہ خدشہ پیدا کیا کہ تعلیم کے بعد ۔ّسبعیت نہیں رہتی، پھر کیوں ممنوع ہے؟ تو یہ شخص بہ زبانِ حال اس حکم کے بے بنیاد کہے گا۔ بہ خلاف راسخ فی العلم کے کہ وہ بجائے اس حکمت کے یہ کہے گا کہ ہمارے آقائے عظیم الشانﷺ کا یہ حکم ہے، ہم نہیں جانتے کیا مصلحت ہے؟ تو اس شخص پر کوئی خدشہ ہی نہیں ہوسکتا۔ یہ شرح تھی مضمون متعلق حضرات محکوم ا۔ّلجدت1 کی، اس کے بعد اس مضمونِ سابق میں ان لوگوں کی کوتاہی کا بیان ہے جن میں ظاہراً بعض آثار محبت کے بھی پائے جاتے ہیں۔ اس میں یہ بھی مذکور ہے کہ خود ان اعمالِ مذکورہ میں بھی (جن کو عنوانِ محبت سے وہ اختیار کرتے ہیں) بسا اوقات حدودِ شرعیہ کو محفوظ نہیں رکھتے، اس کا تتمہ یہ ہے کہ یہ لوگ بھی درحقیقت تینوں حقوق کو ضائع کرتے ہیں، متابعت کی نفی تو ظاہر ہے۔متابعت کی حقیقت : لیکن اگر غور کیا جائے تو ان کے قلب میں حقیقی عظمت ومحبت بھی نہیں، گو زبان سے تعظیم ومحبت کا دعویٰ کرتے ہیں، کیوں کہ ہم مشاہدہ کرتے ہیں کہ اعتقادِ عظمت کے لیے یہ لازم ہے کہ اپنے ارادے اس معظم ومکرّم کے ارادوں کے سامنے فنا ہوجائیں۔ چناں چہ کسی رئیس کے پاس کسی عظیم الشان بہ اختیار افسر کا حکم ضابطہ کمایا نج (ذاتی) کافوری حاضری کے لیے آئے اور فوری بھی ایسا کہ وہ حاکم دروازے پر ٹھہر کر جلدی طلب کرے، تو اس وقت ہم اس کی حالت کا اندازہ اس کی حرکات سے کرتے ہیں کہ ان میں اختیارات کی شان پر اضطراریت کی حالت کو غلبہ ہوتاہے، حتیٰ کہ اکثر اُمور اس وقت معمول کے خلاف اس سے سرزد ہونے لگتے ہیں اور وقار ومتانت سب مرتفع ہوجاتاہے اور یہ سب علامت ہے فنائے ارادہ کی اور منشا اس کا وہی اعتقادِ عظمت ہے۔