اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللّٰہِﷺ ، یَنْزِلُ یَوْمًا وَأَنْزِلُ یَوْمًا، فَإِذَا نَزَلْتُ جِئْتُہُ بِخَبَرِ ذَلِکَ الیَوْمِ مِنَ الوَحْيِ وَغَیْرِہِ، وَإِذَا نَـزَلَ فَعَلَ مِثْلَ ذٰلِکَ۔2 حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں اور ایک شخص میرا پڑوسی انصاری، عوالیٔ مدینہ میں کچھ فاصلے پر رہاکرتے تھے اور باری باری جنابِ رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے، ایک دن میں اور ایک دن وہ، جس دن میں جاتا تو جو سن کر آتا اس سے بیان کردیتا، اور جس دن وہ جاتا تو جو سن کرآتا مجھ سے بیان کردیتا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اپنا شریک فی التعلّم اگرکسی سبق میں حاضر نہ ہو تو ناغہ شدہ سبق کا اس کو تکرار کردیا جاوے اور یہ اس کا حق ہے، اور یہاں سے مدارس میں باری باری پڑھنے کی بھی اصل نکلتی ہے۔ 2 عَنْ أَبِيْ شُرَیْحٍؓ فِيْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ : وَلْیُبَلِّغِ الشَّاہِدُ الغَائِبَ۔1 حضرت ابوشریح ؓ سے ایک طویل حدیث میں روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہﷺ نے کچھ اَحکام بیان فرمائے اور بعد میں فرمایا کہ جولوگ حاضر ہیں اور وعظ سنا ہے، وہ غائبوں کو پہنچا دیں۔ اس حدیث سے بھی مثل حدیثِ سابق حق بالا ثابت ہوتاہے۔مجلس میں بعد میں آنے والے کے متعلق نصیحت : 3 عَنْ أَبِيْ وَاقِدٍ اللَّیْثِيِْؓ : أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِﷺ بَیْنَمَا ہُوَ جَالِسٌ فِيْ المَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَہُ إِذْ أَقْبَلَ ثَلاَثَۃُ نَفَرٍ، فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَی رَسُولِ اللّٰہِﷺ وَذَہَبَ وَاحِدٌ، قَالَ: فَوَقَفَا عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِﷺ ، فَأَمَّا أَحَدُہُمْ فَرَأَی فُرْجَۃً فِي الْحَلْقَۃِ فَجَلَسَ فِیْہَا، وَأَمَّا الآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَہُمْ، وَأَمَّا الثَّالِثُ فَأَدْبَرَ ذَاہِبًا، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللّٰہِﷺ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُکُمْ عَنِ النَّفَرِ الثَّلاَثَۃِ؟ أَمَّا أَحَدُہُمْ: فَأَوَی إِلَی اللّٰہِ فَآوَاہُ اللّٰہُ