اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعد کسی فساد کے تر۔ّتب کا احتمال ہی نہ تھا، مع ہذا پھر اس مصلحت سے کہ آیندہ کو یہ عمل ان مفاسد کے باب مفتوح ہونے کا سبب نہ بن جائے، کس سختی سے منع فرمایا؟ اورکیسی ناخوشی ظاہر فرمائی، جیساکہ حدیثِ دارمی میں مذکور ہے۔ ان دلائلِ حسیہ و حدیثیہ کے بعد اُمید ہے کہ اہلِ انصاف مصلحت اندیش کو کوئی خدشہ نہ رہا ہوگا، اور جب کہ اس تقریر سے وہ کتابیں وغیرہ بھی تحر۔ّز قرار پائیں جن میں مصالح کے ساتھ بعض مفاسد بھی ہوں، سو جن میں سرتا سر مفاسد ہی ہوں، جیسے ناول وغیرہ، جن سے اعمال و اخلاق کا بڑا حصہ نہایت گندہ ہوجاتاہے، ان کا مطالعہ کس طرح جائز سمجھا جائے گا؟ بالخصوص نوجوانوں اور عورتوں کو بلکہ اگر ایسی کتابیں گھر میں دیکھی جائیں، آگ میں جلادینا چاہیے، یہی اُن کا حق اداکرناہے۔مختصر نصاب ـ: اب ذیل میں مناسب معلوم ہوتاہے کہ عام لوگوں کے لیے ایک مختصر نصاب، قابلِ مطالعہ کتب کا ۔ّمعین کردیا جائے تاکہ ان میں مشغول رہ کرمخدوش کتب سے محفوظ رہیں۔ ۱۔ بہشتی زیور گیارہ حصے۔ ۲۔ تعلیم الدین۔ ۳۔ فروع الایمان۔ ۴۔ جزاء الاعمال۔ ۵۔ تبلیغِ دین۔ ۶۔ قصد السبیل۔ ۷۔ شوقِ وطن۔ اگر اس سے زیادہ ۔ّمطول ومفصل کی ضرورت ہو، کسی عالم محقق سے دریافت کرلیا جائے۔ تمام ہوا بیان اَمرِ اوّل کا۔اَمرِدوم یعنی ۔ُعلمائے دین سے مسئلہ پوچھنا اس میں چند غلطیاں کی جاتی ہیں: ۱۔ ایک یہ کہ کیف ما اتفق کسی سے مسئلہ پوچھ لیتے ہیں، بعض اوقات تو یہ بھی نہیں تحقیق کرتے کہ یہ شخص واقعی میں عالم بھی ہے یا نہیں؟ کسی کانام ’’مولوی‘‘ سن لیا، اور اسی سے دین کی باتیں پوچھنے لگے، اوربعض اوقات عالم ہونا معلوم ہوتاہے مگر یہ نہیں دیکھتے کہ یہ کس مشرب کا، کس عقیدے کا ہے؟ ایسے شخص کے جواب سے بعض اوقات تو عقیدہ یا عمل میں خرابی ہوجاتی ہے، اور بعض اوقات تردّد و شبہ میں پڑ کر پریشان ہوتاہے ، یا پریشان کرتاہے، جیساکہ اَمرِ اوّل کے