اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بِالْأَحَادِیْثِ، وَالْآثَارِ، وَالْحِکَایَاتِ الْکَثِیْرَۃِ، وَلِذَا ثَبَتَ النَّہْيُ عَنْ قَتْلِ بَعْضِ الْحَیَّاتِ۔ کَمَا مَرَّ فِيْ مَکْرُوْہَاتِ الصَّلَاۃِ: ۲؍۴۲۴۔ کرلینا ممکن نہیں، بعید ہے، اس لیے کہ ان کا ۔ّمتشکل ہونا ممکن ہے، کیوںکہ حکایاتِ صحابہ اور احادیث سے ۔ّجنات کا مختلف شکلیں اختیار کرنا ثابت ہے، اسی وجہ سے بعض اقسام کے سانپوں کو مار ڈالنے کی ممانعت وارد ہوئی ہے، جیساکہ باب مکروہاتِ صلاۃ : ۲؍۴۲۴ میں مذکور ہے۔ایک شبہ کا ازالہ کیا تجانس امامت میں بھی شرط ہے؟: جس طرح تجانسِ باہم(ایک ہی جنس ہونا) نکاح میں شرط ہے، شاید امامت میں بھی اس کو شرط قرار دیاجائے اور اس بنا پر ۔ِ۔ّجن کی امامت کو ناجائز سمجھا جائے۔ سو تحقیق یہ ہے کہ امامت میں اس کے شرط ہونے کی کوئی دلیل نہیں، بلکہ رسول اللہﷺ کے پیچھے ۔ِ۔ّجن کا اقتدا (پیچھے نماز پڑھنا) اور اس پر آپﷺ کی تقریر (یعنی اس پر آپﷺ کا انکار نہ فرمانا اور باقی رہنے دینا) دلیل عدمِ اشتراط (شرط نہ ہونے) کی ہے، ورنہ عدمِ تجانس جانبین سے ہے۔ اور اس سے جوازِ اقتدا بالملائکہ (فرشتوں کے پیچھے نماز پڑھنے کے جائز ہونے) کا شبہ نہ کیا جائے، کہ جبرئیل ؑ فرائض میں امام بنے تھے حضور ﷺ کے، کیوںکہ یہ امامت بعد فرضیت (فرض ہونے) کے ہوئی ہے۔ جواب یہ ہے کہ جبرئیل ؑ پر بہ وجہ مامور (حکمِ خدا وندی کا پابند) ہونے کے خود ان دو یوم کی نماز فرض ہوگئی تھی تو وہ بھی مثل انس و ۔ِ۔ّجن (انسانوں اور ۔ّجنوں کی طرح) اس کے مکلف (پابند) ہوگئے تھے اور اقتدا مفترض (فرض ادا کرنے والے) شخص کے ساتھ ہوئی اور مطلقاً ملائکہ پر نمازیں فرض نہیں، اس لیے وہ متنفّل (نفل پڑھنے والے) ہوں گے جو مانع اقتدائے مفترض (فرض پڑھنے والے کی اقتدا کے لیے مانع) ہے۔مسئلہ زیر ِبحث میں ایک عجیب نکتہ