اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کیا سچ مچ تمہارے نزدیک اس طریقے سے اس کا اصلی ما فی الضمیر معلوم ہوگیا؟‘‘ بس اسی عقل و دانش پر شریعت پر اعتراض کیے جاتے ہیں، اگر شریعت آپ سے قانون بنوائے تو بس ایسا ہی بناؤ۔زوجین میں نکاح کے وقت سب سے زیادہ قابلِ التفات چیز دین اور سب سے کم قابلِ التفات مال و جمال ہے : ایک کوتاہی یہ ہے کہ اس زمانے میں منکوحہ میں زیادہ تر جمال کو، ناکح (نکاح کرنے والے) میں زیادہ تر مال کو دیکھتے ہیں، اور سب سے کم دین کو دیکھتے ہیں اور باقی اوصاف میں آرا مختلف ہیں، حالاںکہ سب سے کم قابلِ التفات یہی مال و جمال، اور سب سے زیادہ قابلِ التفات دین ہی ہے، اسی واسطے حدیث میں عورت کے باب میں: تُنْکَحُ الْمَرَأَۃُ لَأَرْبَـعٍ: لِحَسَبِـہَا وَلِمَالِہَا وَلِجَمَالِہَا وَلِدِیْنِہَا، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّیْنِ تَرِبَتْ یَدَاک۔ یعنی عورت سے چار وجہ سے نکاح کیا جاتاہے: شرافت کی وجہ سے، مال کی وجہ سے، خوب صورتی کی وجہ سے اور دیانت داری کی وجہ سے، اے مخاطب! تجھ کو دین دار عورت سے نکاح کرنا چاہیے۔ من المصنف۔ اور مرد کے باب میں: إِذَا جَائَ کُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ خُلُقَہُ وَدِیْنَہُ فَزَوِّجُوْہُ، إِنْ لَّا تَفْعَلُوْہُ تَکُنْ فِتْنَۃٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ کَبِیْرٌ۔ یعنی اگر تمہارے پاس ایسا شخص آئے جس کے اخلاق اور دین داری کو تم پسند کرتے ہو تو تم اپنی لڑکی کا نکاح اس سے کردو، ورنہ زمین میں فتنہ اور بڑا فساد پھیلے گا۔ وارِد ہے، جس میں مال و جمال پر نظر نہ کرنے کا اور دین پر نظر کرنے کا اَمر فرمایا ہے۔نکاح کا مقصدِ اعظم زوجین میں باہم محبت ومودّت اور توافق ہے : اور وجہ بھی اس کی ظاہر ہے ،کیوںکہ نکاح جن مصالح کے لیے موضوع اور مشروع ہے، وہ زیادہ تر سب موقوف ہیں توافق (باہمی موافقت) و دوستی اور توادُد (آپس میں محبت) پر ، وإلیہ الاِشارۃ في قولہ ؑ :