اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے) اوّل تو وہی بے حمیتی (بے غیرتی) دوسرے اگر اس کو گوارا بھی کرلیا جائے تو اس خیال کے ناکح کو تو کسی درجے میں گنجایش ہے، مگر ساس ، سسر کو کیا واسطہ ؟آج صاحب زادے اپنی رائے سے یا بیوی کے کہنے سے جدا ہوجائیں، بس ساری اُمیدوں پر پانی پھر جائے۔اپنے برابر والوں سے تعلقِ نکاح قائم کرنے سے ہر قسم کے مصالح محفوظ رہتے ہیں : البتہ اگر منکوحہ کے زیادہ مفلس نہ ہونے پر ایک مصلحت کی تحصیل کے لیے اور ایک مضرت کے دفع کے لیے نظر کی جائے تو وہ نا زیبا نہیں بلکہ مناسب ہے، وہ منفعت تو یہی ہے کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ مفلسِ محض میں دو اَمر کی کمی ہوتی ہے: ایک سلیقے کی، دوسری سیر چشمی کی، پس سلیقے کی کمی سے اس میں خدمت کی لیاقت نہیں ہوتی، اور اس سے ۔ُکلفت ہوتی ہے، اور سیرچشمی کی کمی سے بعض اوقات ضروری خرچوں میں تنگی کرتی ہے، جس سے بعض اہلِ حقوق کے حقوق بھی ضائع ہوتے ہیں، اور بعض مقامات پر شرمندگی بھی ہوتی ہے، کسی مہمان کو روٹی کم دے دی، کسی سائل حاجت مند کو محروم کردیا۔ اور اگر وہ بچپن سے کھانے پینے، دینے دلانے، کھلانے پکانے میں رہی ہوگی تو راحت اور انتظام کی زیادہ اُمید ہے۔ اور وہ مضر۔ّت (نقصان) یہ ہے کہ بعض کو دیکھا گیا ہے کہ دفعتاً مال ودولت کو دیکھ کر آنکھیں پھٹ جاتی ہیں، اور اُچھلنے لگتی ہیں، اور سلیقہ ہوتا نہیں، پس بے تمیزی اس کو اُڑانا شروع کردیتی ہیں، چناںچہ اکثر نو دولتوں کو یا بخل کی بلا میں مبتلا پایا، یا اِسراف کی، ان میں اعتدال کم ہوتاہے، کیوںکہ عادت نہیں تھی اموال سے منتفع ہونے کی، جو اعتدال سیکھتی۔ اور اکثر دیکھا گیا ہے کہ خاوند کے گھر سے اس کو محبت نہیں ہوتی، نقد الگ، جنس الگ، کبھی ظاہر میں، کبھی خفیہ (چھپا کر) جس طرح بن پڑتا ہے، اپنے میکے والوں کو بھرنا شروع کردیتی ہے، اور عمر بھر یہی نزلہ بہتا رہتاہے، اور اس سے گھر میں بے حد بے برکتی ہوتی ہے، مرد کماتا کماتا تھک جائے، مگر وہ اُڑانے سے نہیں تھکتی، اس لیے مناسب یہ ہے کہ جہاں تک ہوسکے اپنے برابر والوں میں تعلق نکاح کا کرے، تاکہ سب مصالح محفوظ رہیں، اور یوں کسی کی طبیعت ہی خاص رنگ کی ہو، اس کا ذکر نہیں۔چھوٹی عمر میں نکاح کردینے کی خرابیاں : اور ایک کوتاہی بعض قوموں میں یا بعض لوگوں میں یہ ہے کہ اکثر بہت تھوڑی عمر میں شادی کردیتے ہیں کہ جس وقت اُن متناکحین کو کچھ بھی تمیز نہیں ہوتی، کہ نکاح کیا چیز ہے؟ اور اس کے کیا