اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضراتِ سلف سے اس مباہات پر انکار منقول ہے، اور اس انکار کے ساتھ ان کا یہ قول بھی مروی ہے کہ ہم تو گھر بھر کی طرف سے ایک بکری ذبح کرلیتے تھے، یعنی عدمِ وجوب کی صورت میں ایک نے اپنی طرف سے کرلی، اور گھر بھر نے کھاپی لی، کیوںکہ ایک حصہ تو کئی کی طرف سے ہوہی نہیں سکتا، البتہ کوئی حق ضایع نہ ہو، اور تفاخر بھی نہ ہو، تو تطوّع کے مستحب اور دلیلِ محبت ہونے میں کوئی کلام نہیں، اسی طرح عام ۔ُمردوں کی طرف سے یا اپنے بزرگانِ دین کی طرف سے، بالخصوص حضور پُرنورﷺ کی طرف سے قربانی کرنا اَحب المندوبات اور مقتضا ان حضرات کے حقوق کا ہے، لیکن منفعت جب ہی مطلوب ہے جب اس سے کوئی ۔ّمضرت نہ ہو۔ناواقفیت سے ہونے والی کوتاہیاں : اور بعض کوتاہیاں مسائلِ فرعیۂ فقہیہ کے نہ جاننے سے ہوتی ہیں، جیسے ایسے جانور کی قربانی کرنا جو رعایا سے گھاس چرانے کے عوض لیا گیا ہو، یا جو جانور حصے پر کسی کو پرورش کرنے کے لیے دیا گیا تھا، اور وہ اس پرورش کنندہ کے حصے میں لگادیا گیا، پھر اس سے کسی نے خریدا، یا خریدنے کے وقت کھال استثنا کرلینا، یا جانور خرید کر، پھر اس کو کلا ًیا بعضاً دوسرے کے ہاتھ بیچ ڈالنا یا اپنے حصہ کسی سے بدل لینا یا دوسرا اوّل خرید کر، پھر پہلا بیچ ڈالنا کہ ان استبدال کی صورتوں میں غنی اور فقیر کے احکام میں نہایت طویل تفصیل ہے، یا ان سب سے بڑھ کر ایک ایسی صورت میں جو ایک مقام میں سنی گئی کہ جانور ذبح کرنے کے بعد اس کا ایک حصہ ایک شخص کے نام زد کرکے اس کی قربانی کے لیے کافی سمجھا گیا، یا مشترک گوشت محض تخمینے سے تقسیم کرنا، یا گوشت کے تین حصے برابر کرنے کو واجب سمجھنا، یا کھال بیچ کر کسی کی تنخواہ اُجرت میں لگادینا، جب کہ بعض دیہات میں امام و مؤذّن کو یہی کہہ کر رکھتے ہیں کہ تم کو قربانی کی کھال بھی ملے گی، یا ان داموں سے مسجد کے بورئیے وغیرہ خریدنا یا مسجد کی تعمیرمیں لگادینا یا اپنے خرچ میں لے آنا، کیوںکہ بعد بیع چرم کے اس کی قیمت کا ۔َمصرف مثلِ زکوٰۃ ہوتا ہے، یا کہیں منی آرڈر کرکے بھیجنے کی صورت میں اسی میں سے فیس ادا کرنا، ومثل ذالک،ان سب کی اصلاح، مسائل ِفقہیہ کی تحقیق کرے، ان کے موافق عمل کرنا چاہیے۔بعض دوسری مالی عبادتوں میں کوتاہیاں (اصلاحِ معاملہ بہ بعض طاعاتِ مالیہ)