اصلاح انقلاب امت - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کو جن میں کنیز ہونے کے شرائطِ شرعیہ نہیں پائے جاتے، حلال سمجھتے ہیں، ان سے جبراً خدمت لیتے ہیں، اور بعضے ان سے صحبت کرتے ہیں، یہ بھی تحلیلِ محرمات میں داخل ہے۔تین طلاق کے بعد بدون حلالہ اسی عورت سے نکاح درست نہیں : بعضے لوگ بی بی کو تین طلاقیں دے کر پھر اس کو نکاح میں داخل سمجھتے ہیں، یا ۔ِبلا حلالہ1 اس سے تجدید ِنکاح کرلیتے ہیں، بعض کو بعض روایات سے شبہ ہوگیا ہے، لیکن یہ مسئلہ اپنے مقام پر حل ہوچکا ہے کہ تین طلاق خواہ مجتمعا (ایک ساتھ اکٹھی) دے، خواہ متفرقاً تینوں واقع ہوجاتی ہیں، گو ایک جلسہ میں ایسا کرنا معصیت (گناہ) ہے، لیکن طلاق مغلّظہ2 ہوجائے گی، اور بدونِ حلالہ، نکاحِ جدید درست نہ ہوگا، البتہ جس سے صحبت یا ۔َخلوتِصحیحہ 3نہ ہوئی ہو اس کو تین طلاق متفرقاً (علیحدہ علیحدہ) دے، اس طرح کہ ’’تجھ کو طلاق، تجھ کو طلاق‘‘ اس میں ایک پہلی ہی واقع ہوگی، دو لغو ہوںگی، باقی سب صورتوں میں تینوں طلاق واقع ہوجائیںگی۔بیک وقت چار عورتوں سے زائد نکاح درست نہیں : ایک کوتاہی اسی تحلیلِ محرمات کے متعلق یہ ہے کہ بعض لوگ خصوص اہلِ اِمارت وریاست چار سے زائد عورتیں نکاح میں جمع کرنے کو حلال سمجھتے ہیں، چناں چہ ایک صاحب کو میں نے دیکھا جن کے پاس سات منکوحہ مجتمع سنی جاتی تھیں، انھوں نے کسی کا فتویٰ مجھ سے نقل کیا کہ وہ اُٹھارہ تک جمع کرنے کو حلال بتاتے تھے، میں نے اس فتویٰ کی تغلیط کی، اور ان کو سمجھایا، جس سے وہ ساکت (خاموش) ہوئے، باقی یہ تحقیق نہیں کہ زائد علی الاربع (چار عورتوں سے زائد) کو انھوں نے چھوڑدیا یا نہیں۔ خدا بچائے ایسے خوشامدی بدنام کنندہ ۔ُعلما سے جو دنیوی اغراض کی تکمیل وتحصیل کے لیے اُمرا کی خوشامد میں اس طرح دین فروشی کرتے ہیں، گو یہ قول بعض کی طرف کتب میں بھی منسوب دیکھا گیا ہے، لیکن بالیقین غلط ہے، اور بالیقین اس غلطی کا سبب وہاں تد۔ّین (دین داری) ہی تھا، اور اُس وقت اُس کا بالاجماع (بالاتفاق) اس قائل پر منکشف (ظاہر) بھی نہ تھا، اور اب تو بعد وضوح حق (حق واضح ہونے) کے جو ایسا کرے وہ أضلہ اللّٰہ علٰی علم کے مصداق ہے۔مسئلۂ مصاہرت کے متعلق ایک محرف فی الدین کا فتویٰ : ایسے ہی ایک محر۔ّف فی الدین (دین میں تحریف پیدا کرنے والے) کا لکھا ہوا بندے نے فتویٰ مسئلۂ مصاہرت (داماد بنانے) کے متعلق دیکھا ہے، اس شخص نے سائل سے ایک ہزار روپیہ لے کر ایک تاویلِ باطل سے ساس کے ساتھ نکاح کی اجازت دے دی، وہ سائل اپنی ساس پر فریفتہ